اسلام آباد،21جون (اے پی پی):وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی، عوامی امور، قومی ورثہ اور ثقافت انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ میڈیا کا عوام میں قومی سطح پر آگاہی پیدا کرنے میں اہم کردار ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل لینگویج پروموشن ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام دوسری ایک روزہ بین الاقوامی کانفرنس بعنوان ‘‘اردو صحافت کے 75 سال’’ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انجینئر امیر مقام نے تحریک آزادی اور استحکام پاکستان میں اردو صحافت کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے صحافیوں نے عظیم خدمات انجام دی ہیں، ملک اور جمہوریت کی خاطر قربانیاں دی ہیں۔کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کی صدارت وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی، عوامی امور، قومی ورثہ اور ثقافت انجینئر امیر مقام نے کی۔ایک روزہ کانفرنس کا انعقاد پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کے سلسلے میں کیا گیا تھا اور اس کا مقصد ادب میں اردو صحافت کی خدمات کو اجاگر کرنا تھا۔
اس موقع پر وفاقی سیکرٹری قومی ورثہ و ثقافت فارینہ مظہر، معروف ادبی شخصیت افتخار عارف، معروف سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی، معروف صحافی حفیظ اللہ نیازی، اشفاق حسین اور فرحت اللہ بابر بھی موجود تھے۔
کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر امیر مقام نے کہا کہ موجودہ حکومت اردو زبان کے فروغ کے لئے پرعزم ہے اور اس کے فروغ کے لئے ہر سطح پر ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اردو صحافت نے انسانی حقوق اور جمہوریت کے تحفظ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انجینئر امیر مقام نے کہا کہ ایک شخص نے قوم کو تقسیم کر دیا ہے،پی ٹی آئی کا بیانیہ ملک اور عوام دشمنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس رجحان کو روکنے کے لئے آئین اور قانون کا راستہ اختیار کرنا ہوگا۔
انجینئر امیر مقام نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مظاہرین نے جناح ہاؤس اور ریڈیو پاکستان کی عمارت کو آگ لگا دی اور آرکائیوز کو تباہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی محب وطن شخص جناح ہاؤس میں جلی ہوئی تصاویر نہیں دیکھ سکتا۔ انہوں نے وفاقی بجٹ کو انتہائی متوازن اور عوام دوست قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ مشکل معاشی حالات کے باوجود مخلوط حکومت نے جس انداز میں غریب اور تنخواہ دار طبقے کی فلاح و بہبود کو مدنظر رکھتے ہوئے بجٹ تیار کیا اور ایوان میں پیش کیا ہے وہ قابل تعریف ہے۔
قبل ازیں مشیر وزیر اعظم نے اردو کو قومی زبان کے طور پر نافذ کرنے اور فروغ دینے کے لئے نیشنل لینگویج پروسیسنگ لیبارٹری (این ایل پی) کا بھی افتتاح کیا۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کا بنیادی مقصد اردو کو ڈیجیٹل ڈیٹا کے وسیع وسائل کے ساتھ زبانوں کے درجے تک پہنچانا اور اسے جدید ٹیکنالوجی ایپلی کیشنز سے آراستہ کرنا ہے۔
وزیراعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام نے تین روزہ کتب میلے کا افتتاح بھی کیا جہاں نامور پبلشرز اور مصنفین کی کتابیں رعایتی قیمتوں پر دستیاب ہیں۔اس موقع پر انجینئر امیر مقام نے کتاب میلے کا دورہ بھی کیا جہاں ملک بھر سے سرکاری، نیم سرکاری اور نجی اداروں اور پبلشرز نے اپنے بک اسٹالز لگائے۔
قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری قومی ورثہ و ثقافت فارینہ مظہر نے اردو صحافت کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 75 برسوں کے دوران صحافت نے نہ صرف قومی اور بین الاقوامی مسائل کے بارے میں عوام میں شعور بیدار کیا بلکہ اردو میں ایک عظیم ادبی اثاثہ بھی شامل کیا ہے۔
سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی نے نیشنل لینگویج پروسیسنگ لیبارٹری کے افتتاح پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اردو صحافت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گی۔ مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ سیاست اور صحافت ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔
تقریب سے سینئر صحافی و تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی، فرحت اللہ بابر، معروف ادبی شخصیت افتخار عارف اور اشفاق حسین نے بھی خطاب کیا۔