ایس ایم ای سیکٹر ملک کو معاشی بحران سے نکالنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے؛مخدوم سید مرتضی محمود

7

لاہور،27 جون(اے پی پی):وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم سید مرتضی محمود نے کہا ہے کہ ایس ایم ای سیکٹر ملک کو معاشی بحران سے نکالنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔

ان خیالات کا  اظہا ر انہوں نے   منگل کو یہاں  سمال اینڈ میڈیم ڈویلپمنٹ اتھارٹی “سمیڈا  کے زیر اہتمام ایس ایم اے کے عالمی دن کی تقریب سے خطاب میں  کیا۔انہوں نے  کہاکہ ایس ایم ای سیکٹر ملک کو معاشی بحران سے نکالنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے اور حکومت اس مقصد کیلئے ایس ایم ایز کو تمام تر ممکنہ سہولتیں فراہم کرنے کیلئے پر عزم ہے۔

تقریب میں وفاقی اور صوبائی محکموں  کے اعلی افسران کے علاوہ  ایوانہائے صنعت و تجارت، ٹریڈ ایسوسی ایشنز اور ایس ایم ایز کے نمائندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطبہ ِ استقبالیہ سمیڈا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر فرحان عزیز خواجہ نے پیش کیا جبکہ پنجاب انڈسٹریز کارپوریشن، پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ، پنجا ب اربن یونٹ ، ایف ٹی او ، مصالیحہ انٹرنیشنل آربٹریشن سنٹر  اور حکومتِ گلگت بلتستان کے نمائندوں نے ایس ایم ایز کی سہولت کاری کیلئے سمیڈا کے ساتھ ایم او یوز پر دستخط کیے۔

وفاقی وزیر صنعت نے کہا کہ پاکستان میں زیادہ تر کاروبار مائیکرو ، سمال اور میڈیم درجے کے ہیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں ایس ایم ایز کی تعداد 5.2 ملین ہے، جبکہ مجھے یقین ہے کہ یہ تعداد اس اندازے سے کہیں زیادہ ہے۔جب تک ہمارا سمال بزنس ترقی کے بڑا نہیں ہوگا۔ ہم ترقی نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا ایس ایم ایزہی ہیں جو ملک میں روزگار کی فراہمی اور غربت کی کمی میں مددگار ہیں ان میں ویلیو ایڈیشن کو فروغ دیکر ہم اپنی برآمدات میں کئی گنا اضافہ کر سکتے ہیں۔

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم سید مرتضی محمود نے سمیڈا کے کام کی تعریف کی اور بتا یا کہ اس برس فنانس ڈیپارٹمنٹ نے سمیڈا کی طرف سے ایس ایم ایز کی ترقی کے لئے پیش کردہ تجاویز منظور کر لی ہیں کیونکہ اس وقت ہماری معیشت کو شدید چیلنجز درپیش ہیں جن کا حل ایس ایم ایز کی ترقی میں ہے۔ ہم نے ایس ایم ای سیکٹر کی سبک رفتا ترقی کو قومی معاشی پالیسی کی بنیاد بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی اقتصادی حکمت عملی میں صنعتی ترقی اور برآمدات کا فروغ اولیں ترجیح ہے جس کے لیے ایس ایم ایز کوسازگار ماحول فراہم کیا جا رہا ہے اور اس مقصد کے لیے ملک بھر میں قومی ایس ایم ای پالیسی کا نفاذ عمل میں لایا جا رہا ہے۔ میری کوشش ہے کی ایس ایم ایز کے لئے ایک عملی ون ونڈو فراہم کی جاے جہاں سے انہیں تمام تر سہولتیں ایک ہی چھت تلے دستیاب ہو سکیں۔جس کے تحت ایس ایم ایز کے لئے ٹیکسوں اور ریگولیٹر ی نظام کو سادہ اور سہل بنادیا جائے گا اور انہیں قرضوں کے حصول میں درپیش مشکلات کا بھی خاتمہ ہو جائے گا۔

مخدوم سید مرتضی محمود نے کہا کہ سمیڈا ایس ایم ایز کی ترقی کے لئے وفاقی حکومت کی بہترین ترجمانی کر رہا ہے  اور آج ایس ایم ایز کے عالمی دن کے موقع پر حکومت کے ویژن کے عین مطابق ایس ایم ایز کے لئے ایک ادارہ جاتی معاونتی ماحول  عملی طور پرنظر آ رہا ہے ۔ایک ساتھ چھ اداروں کی آج ایک چھت تلے موجودگی اور ایس ایم ایز کے کلیدی ادارے سمیڈا کے ساتھ ایم اویوز پر دستخط ایس ایم ای کی  سہولت کاری کا ایک مثالی باب رقم کریں گے۔

قبل ازیں سمیڈا کے سی ای او فرحان عزیز خواجہ نے ایس ایم ایز کی ترقی کے لئے سمیڈا کی اقدامات کی تفصیل بیان کی انہوں نے کہا کہ سمیڈا ایس ایم ای پالیسی 2021 کے اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ایک جامع ایکشن پلان پر عملدرآمد کر رہا ہے۔

 اپنے خطبہ ِ استقبالیہ میں  انہوں نے کہا کہ ایس ایم ای کے عالمی دن کے موقع پر مجھے آپ کو یہ بتاتے ہوئے بھی خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ سمیڈاکی کوشش پر کاروبار جو کہ قومی معیشت کی جان ہے اس کے فروغ کے لئے انٹرپرینیورشپ کو گریڈ 9 سے 12 تک کے تعلیمی نصاب میں بطور مضمون شامل کیا جا رہا ہے اور نوجوانوں کو حکومت کی کاروباری سہولتوں اور آسان قرضوں سے مستفید کرنے کیلئے  سمیڈا انکی تربیت اور کپیسٹی بلڈنگ کے پروگرام بھی متعارف کروا رہا ہے ۔