لاہور، 25اگست(اے پی پی): گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن سے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علما کرام ، مشائخ اور مسیحی ، ہندو اور سکھ مذہبی رہنمائوں کے وفد نے پیر ناظم حسین شاہ کی قیادت میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران علما مشائخ اور اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے مذہبی رہنماں نے جڑانوالہ میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور اس کے ردعمل میں گرجا گھروں اور مکانوں کو جلائے جانے کے واقعات پر رنج و غم کا اظہار کیا۔ ملاقات میں بشپ سبستین شا بھی موجود تھے۔
اس موقع پر گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے کہا کہ آج ہم سب جڑانوالہ واقعہ پر مذمتی ریفرنس کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جڑانوالہ واقعہ میں مسلم کمیونٹی کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے واقعہ کے بعد مسیحی بہن بھائیوں کو اشیائے ضروریہ پہنچائیں اور علما کرام کا بھی جنہوں نے مسیحی برادری کے لیے مساجد کھولیں۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ اسلام سمیت تمام مذاہب امن، برداشت اور بھائی چارے کا درس دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی میں علما کا کلیدی کردار ہے۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ برصغیر میں اسلام علما اور صوفیا کرام کی محبت اور امن کے پیغام سے پھیلا۔انہوں نے کہاکہ مسیحی برادری کی تحریک پاکستان اور قیام پاکستان کے بعد تعلیم، صحت، دفاع اور قانون سمیت مختلف شعبوں میں ناقابل فراموش خدمات ہیں۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں اقلیتیں ملک میں برابر کی شہری ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اقلیتوں کے حقوق کے لیے پرعزم ہے اور دونوں واقعات کے ذمہ داران کا تعین کر کے قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ پنجاب حکومت نے مختصر عرصے میں چرچز پہلے سے بہتر حالت میں بحال کر کے مسیحی برادری کے حوالے کرنا شروع کر دیے ہیں۔
اس موقع پربشپ سبستین شا نے نے مسیحی برادری سے اظہار یکجہتی پر حکومت اور مسلم کمیونٹی کا شکریہ ادا کیا۔ بشپ سبستین شا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ذمہ داران کا تعین کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔ اس موقع پر علما کرام نے کہا کہ تمام مسلم کمیونٹی اپنے مسیحی بھائیوں کے ساتھ ہے اورکسی کے جان و مال اور عبادت گاہ کو خطرہ نہیں ہونا چاہیے جبکہ اقلیتوں نے کہا کہ ان کے لئے بھی کسی مقدس کتاب کی بے حرمتی قابل قبول نہیں۔ وفد میں بشپ سبستین شا، مفتی عاشق حسین، سردار بشن سنگھ، بھگت لال، مولانا عبدالوحید خان روپڑی، علامہ سید رضا کاظمی، سید علی مہدی، مفتی عمران حنفی، مولانا جاوید نقشبندی، مولانا عبدالعزیز سیالوی اور دیگر شامل تھے ۔آخر میں جڑانوالہ واقعہ کے متاثرین کے لیے دعا بھی کی گئی۔