بھٹ شاہ ، 1 ستمبر(اے پی پی): حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی رح کے 280 ویں عرس مبارک کی تقریبات کا باقاعدہ افتتاح قانون، مذہبی امور اور انسانی حقوق کے نگران صوبائی وزیر محمد عمر سومرو اور ثقافت کے نگران صوبائی وزیر ڈاکٹر سید جنید شاہ نے مشترکہ طور پر مزار پر چادر چڑھا کر کیا، ملک سمیت سندھ کی ترقی اور خوشحالی کے لئے دعا کی، درگاہ کے صحن میں شاہ سائیں کے فقیروں سے وائی سنی اور مستحق عورتوں میں کپڑے اور تحائف تقسیم کئے۔
اس موقع پر اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے ثقافت کے نگراں صوبائی وزیر ڈاکٹر جنید شاہ نے کہا کہ محکمہ ثقافت کی کوشش ہے کہ شاہ سائیں کے کلام کو قومی نصاب میں شامل کرایا جائے تاکہ ان کا آفاقی پیغام ہمارے بچوں تک پہنچ سکے اور آنے والی نسلیں پیار، محبت اور رواداری کے ساتھ زندگی بسر کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ شاہ عبداللطیف بھٹائی نہ صرف پاکستان اور سندھ مگر تمام عالم اسلام کا فخر ہیں، شاہ سائیں کے پیغام میں انسانیت سے پیار اور محبت کا درس ملتا ہے، شاہ سائیں رومی سے زیادہ متاثر تھے، موجودہ دور میں ان کے پیغام پر عمل کرنے کی اشد ضرورت ہے، محکمہ ثقافت ان کے پیغام کو پھیلانے کی بھرپور کوشش کررہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں نگران صوبائی وزیر محمد عمر سومرو نے کہا کہ شہید صحافی جان محمد مہر کے ورثاء سے ملاقات کی ہے اور ایک کروڑ روپے کا چیک ان کے ورثاء کے حوالے کیا گیا ہے، کچے کے علاقے سے پانی ختم ہونے کے بعد رینجرز کے ذریعے آپریشن شروع کیا جائے گا۔
ایک اور سوال پر صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم نگران حکومت کے طور پر آئے ہیں اور ہمارہ کوئی ارادہ نہیں ہے کہ زیادہ وقت تک اقتدار میں رہیں۔
بعد ازاں نگران صوبائی وزراء نے محکمہ ثقافت کی جانب سے شاہ جو باغ میں قائم کئے گئے ثقافتی گوٹھ کا بھی افتتاح کیا جہاں پر روایتی ڈھول اور شرنائیوں کی گونج میں ان کا استقبال کیا گیا، ثقافتی گوٹھ میں اجرک، ٹوپی، لونگی، کاشی، جنڈی، دنبورو کے علاوہ مختلف کتاب گھروں کی جانب سے کتابوں کے اسٹالز بھی لگائے گئے ہیں۔
اس موقع پر صوبائی سیکریٹری اوقاف اور ڈائریکٹر جنرل کلچر منور علی مہیسر، سیکریٹری کلچر عبدالعلیم لاشاری، کمشنر حیدرآباد بلال میمن، ڈی آئی جی حیدرآباد پیر محمد شاہ، ایس ایس پی مٹیاری محمد کلیم، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر منظور لغاری، ڈائریکٹر کلچر شیر محمد مہر، ڈائریکٹر کلچر حبیب اللہ میمن و دیگر موجود تھے۔