ہیلویٹاس اور محکمہ تعلیم کے اشتراک سے چترال کے سرکاری سکولوں میں داخلہ مہم  کے سلسلے میں آگہی واک

22

چترال، 23 اپریل (اے پی پی):چترال کے سرکاری سکولوں میں داخلہ مہم کے سلسلے میں واک اور گورنمنٹ پرائمری سکول چترال میں تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا۔ واک کی قیادت اسسٹنٹ کمشنر چترال ڈاکٹر عاطف جالب کررہے تھےجبکہ ان کے ہمراہ سکول کا ہیڈ ٹیچر اور محکمہ تعلیم کے ہلکار ،بچے اور بچیاں اور اساتذہ بھی شامل تھے ۔

 سکولوں میں داخلہ مہم اور عوام کو ان کی طرف راغب کرنے کے لیے اس واک اور تقریب کا اہتمام ہیلویٹاس کے تعاون سے منعقد کرایا گیا۔ واک چترال بازار سے ہوتے ہوئے گورنمنٹ پرائمری سکول میں اختتام پذیر ہوئی، سی سلسلے میں تقریب کا انعقاد بھی کیا  گیا جس سے محکمہ تعلیم کے اہلکاروں ، اساتذہ اور ضلعی انتظامیہ کے افسران اظہار خیال کیا۔

ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر شاہد  حسین  نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری سکولوں میں اب کوشش کی جاتی ہے کہ طلباء معیاری تعلیم حاصل کریں۔

اے سی چترال ڈاکٹر عاطف جالب نے کہا کہ سرکاری سکول اب معیاری تعلیم میں کسی سے کم نہیں ہیں اور کہا کہ میں یقین سے کہتا ہوں کہ جو بچے سرکاری تعلیمی اداروں میں سبق پڑھتے ہیں وہ کسی طرح بھی نجی سکولوں میں پڑھنے والے بچوں سے پیچھے نہیں ہیں۔ انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخل کرائیں اور کم از کم ہفتہ دو ہفتے بعد سکول جاکر ان کی کارکردگی بھی پوچھا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ان سرکاری سکولوں کے معیار بہتر کرنے کے لیے ہر طرح کی کوشش کرتی ہے ،عوام کو چاہیے کہ وہ اس سے بھر پور طریقے سے استفادہ حاصل کرتے ہوئے اپنے بچوں کو ان سکولوں میں داخل کرائیں۔

 انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کا جو نعرہ ہے کہ علم سب کے لیے اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہمیں چاہیے کہ ہر بچے کو سکول بھیجیں تاکہ کوئی بھی بچہ تعلیم سے محروم نہ رہے۔ سرکاری سکولوں میں داخلہ مہم یکم مارچ سے شروع ہوئی تھی   جو تیس اپریل تک جاری رہی گی۔ اس دوران پاکستانی بچوں کے ساتھ ساتھ افغان مہاجرین کے بچے بھِی ان سکولوں میں داخل کرائے جاتے ہیں تاکہ وہ بڑے ہوکر اعلیٰ تعلیم یافتہ بن سکیں اور تعلیم سے محروم رہ کر کسی قسم کی منفی سرگرمیوں یا جرائم میں ملوث نہ ہوں۔

محکمہ تعلیم کے اہلکاروں نے کہا کہ لوئر چترال کے لیے اس سال داخلے کا ہدف  5416مقرر ہے جس میں2700 بچوں نے ان سکولوں میں داخلہ لیا ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان میں سے 1300 طلباء نجی تعلیمی اداروں سے آکر سرکاری سکولوں میں داخلہ لے چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نجی سکولوں سے اپنے بچوں کو نکال کر سرکاری سکولوں میں داخل کرنے  سےیہ ثابت ہوتا ہے کہ عوام کا ان سکولوں پر اعتماد بحال ہوچکا ہے۔

ڈی ای او شاہد حسین نے کہا کہ گزشتہ سال لوئر چترال کارکردگی کے لحاظ سے  صوبہ بھر میں ٹاپ تھری پوزیشن میں رہا جو ایک ایک خوش آئند بات ہے اور داخلہ بھی اپنی ہدف سے زیادہ ہوا تھا۔

ہیلویٹاس کے فیلڈ آفیسر اظہر اقبال نے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ادارہ 1980میں قائم ہوا ہے اور ملک بھر میں افغان مہاجرین کے بچوں اور بچیوں کو فارمل اور نان فارمل تعلیم دلانے میں بھر پور انداز سے کوشش کررہی ہے ۔ اس تنظیم کے تعاون سے سکول میں آنے والے نئے بچوں اور بچیوں کو سکول بیگ بھی دیئے گیے جن کا اے سی چترال نے باقاعدہ داخلہ رجسٹر میں انٹری کرکے ان کو داخل کروایا۔