رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ کے دوران مقامی بینک شرح سود کو1.5 فیصد کم کرکے 22 فیصد سے 20.50فیصد پر لے آیا،اقتصادی سروے

14

اسلام آباد،11جون  (اے پی پی):رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ کے دوران مرکزی بینک مہنگائی کی شرح کو کنٹرول کرنے کے لیے شرح سود کو1.5 فیصد کم کرکے 22 فیصد سے 20.50فیصد پر لے آیا۔

 منگل کو اقتصادی سروے کے مطابق حکومت کی جانب سے مربوط کوششوں کے نتیجے میں مہنگائی کی شرح میں بتدریج کمی آ رہی ہے اور مئی کے دوران مہنگائی کی شرح کم ہو کر 11.8 فیصد پر آگئی ہے جو گزشتہ 30 ماہ کے دوران مہنگائی کی سب سے کم شرح ہے۔ یاد رہے کہ مئی 2023 میں مہنگائی کی شرح بلند ترین 38 فیصد  پر پہنچ گئی تھی۔ حکومت کی جانب سے سخت مالیاتی پالیسی مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں مسلسل اضافہ اور رسد میں بہتری سے مہنگائی کی شرح میں کمی واقع ہوئی۔ حکومت مہنگائی کی شرح کو مزید کم کرنے کے لیے انتظامی ، ریلیف اور پالیسی لیول پر اقدامات اٹھا رہی ہے۔ بین الاقوامی سطح پر مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے سخت مانیٹری پالیسی کی وجہ سے عالمی ترقی میں نمایاں کمی ہوئی۔2023 میں عالمی اقتصادی ترقی کم ہو کر 3.2 فیصد رہی۔عالمی سطح پر مہنگائی کی شرح میں کمی متوقع ہے ۔2023 میں مہنگائی کی شرح 6.8 فیصد رہی جو 2024 میں کم ہو کر 5.9 فیصد پر آنے کی توقع ہے ۔ عالمی سطح پر جیو پولیٹیکل صورت حال کی وجہ سے اقتصادی ترقی کو دھچکا  لگا،  خاص طور پر یورپ اور مڈل ایسٹ میں  جس کی وجہ سے توانائی کی قیمتوں اور اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ۔