پشاور،9 جولائی(اے پی پی): وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے لئے انقلابی اقدامات کا اعلان کیا گیا۔ اجلاس میں بین الاقوامی معیار کا سائبر سکیورٹی انسٹیٹیوٹ قائم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز، دیگر حکام کے علاوہ ڈائریکٹر نیشنل سنٹر فار سائبر سکیورٹی نے بھی شرکت کی۔ انسٹیٹیوٹ ابتدائی طور پر پہلے سے دستیاب سرکاری عمارت میں شروع کیا جائے گا۔
سائبر سیکیورٹی انسٹیٹیوٹ میں بیچلر، ماسٹرز اور پی ایچ ڈی ڈگری پروگرامز شروع کیے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے محکمہ اعلیٰ تعلیم اور سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حکام کو اس سلسلے میں تمام جزئیات کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سائبر سکیورٹی انسٹیٹیوٹ کے قیام کے لئے قابل عمل تجاویز جلد با ضابطہ منظوری کے لیے پیش کی جائیں۔ سائبر سیکورٹی انسٹیٹیوٹ کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے، اس پر بلا تاخیر کام شروع کیا جائے گا۔ صوبائی حکومت اس مقصد کے لئے تمام درکار وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں بے پناہ استعداد موجود ہے، اس سے بھرپور استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ مستقبل میں ڈویژنل سطح پر بھی عالمی معیار کے سائبر سیکورٹی انسٹیٹیوٹس قائم کیے جائیں گے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نوجوانوں کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ تعلیم و تربیت دینا صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ آئی ٹی کے شعبے میں نوجوانوں کو جدید تعلیم و تربیت دے کر قومی اور بین الاقوامی سطح پر خودروزگاری کے قابل بنایا جا سکتا ہے۔ خیبرپختونخوا کے نوجوانوں میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے اور موجودہ صوبائی حکومت ان کے لئے تمام شعبوں میں مواقع فراہم کرے گی۔