وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کی زیر صدارت ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ (ای ڈی ایف) کے بورڈ کا اجلاس

9

اسلام آباد: 22 مئی(اے پی پی):وفاقی وزیر تجارت،جام کمال خان کی زیر صدارت ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ (ای ڈی ایف) کے بورڈ کا اجلاس آج منعقد ہوا، جس میں ایف سی ڈی او کے مالی تعاون سے چلنے والے “ریمیٹ پروجیکٹ” کی تیار کردہ رپورٹ پر غور کیا گیا۔ اس رپورٹ کا مقصد ای ڈی ایف کو پاکستان کو ایک عالمی مسابقتی برآمدی معیشت میں تبدیل کرنے کا محرک بنانا ہے۔

اس موقع پر ریمیٹ ٹیم نے بورڈ کو ایک تفصیلی پریذنٹیشن دی، جس میں حکمتِ عملی کی تیاری کے لیے اختیار کردہ طریقہ کار کو واضح کیا گیا۔ اس میں عالمی بہترین پریکٹسز کا مطالعہ، اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت، اور ان مسائل کا تجزیہ شامل تھا۔ ٹیم نے اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد وضع کیے گئے وژن، مشن اور اسٹریٹجک اہداف پیش کیے۔سفارش کی گئی کہ ای ڈی ایف موجودہ اور نئے برآمد کنندگان کو مارکیٹ تک رسائی، جدت طرازی کے فروغ، اور جامع و پائیدار ترقی کے لیے تکنیکی اور مالی معاونت فراہم کرے گا۔اہداف کے حصول کے لیے ای ڈی ایف کو ایک پیشہ ورانہ طرز پر چلنے والے اور مؤثر نظام کے تحت چلنے والے ادارے میں تبدیل کرنے کی تجویز دی گئی، جس میں نیٹ ورکس اور اتحاد بھی قائم کیے جائیں گے۔

ماہرین نے 13 مالیاتی سہولتوں (فنانسنگ ونڈوز) کے قیام کی سفارش کی، جو انفرادی اداروں کی ترقی، عالمی معیار کی مطابقت، مارکیٹنگ انٹیلی جنس، لیبر پروڈکٹیویٹی، برانڈنگ، مارکیٹ تک رسائی، سپلائی چین ڈھانچے، ایکسپورٹ کریڈٹ/انشورنس وغیرہ جیسے شعبوں پر مرکوز ہوں گی۔اسی طرح، نئے مصنوعات اور مارکیٹوں کے لیے ایک چیلنج فنڈ قائم کرنے کی تجویز بھی دی گئی۔

ریمیٹ ٹیم نے ای ڈی ایف ایکٹ کے قانونی جائزے، داخلی ڈھانچے میں اصلاحات، فنانسنگ ونڈوز کے قیام، فریم ورک معاہدوں، اور مانیٹرنگ و ایویلیوایشن سسٹمز پر مشتمل تبدیلی کا منصوبہ بھی پیش کیا۔بورڈ کے اراکین نے ٹیم کی کوششوں کو سراہا اور سفارشات پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔

بورڈ نے فنڈ کی کارپوریٹائزیشن اور اس کے طویل مدتی اثرات پر بھی غور کیا کہ یہ پاکستان کی برآمدی حکمت عملی پر کیا اثر ڈالے گا۔اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ شواہد پر مبنی فیصلہ سازی کے لیے ایک پیشہ ورانہ طور پر چلنے والے ادارے کی ضرورت ہے۔

یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ ای ڈی ایف ایکٹ کا قانونی جائزہ لینے کے لیے ایک قانونی ماہر کو شامل کیا جائے گا، جب کہ بورڈ کے چار نجی اور دو سرکاری اراکین پر مشتمل کمیٹی آئندہ کے لائحہ عمل پر سفارشات پیش کرے گی۔

اجلاس کے اختتام پر اتفاق کیا گیا کہ ای ڈی ایف کو مؤثر ادارہ بنانے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ قومی برآمدی اہداف حاصل کیے جا سکیں۔ای ڈی ایف بورڈ کے چیئرمین نے بورڈ کے تمام اراکین اور متعلقہ فریقین کی کاوشوں کو سراہا، جنہوں نے اصلاحاتی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے مشترکہ طور پر کام کیا۔