صدر مملکت کی پانچویں بین الاقوامی ایرو سپیس سائنس و ٹیکنالوجی کانفرنس کی افتتاحی تقریب

260

اسلام آباد، نومبر 14 (اے پی پی ) : صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ  پاکستان سائنس و ٹیکنالوجی ، صنعت و حرفت اور اقتصادی ترقی کے نئے دور میں قدم رکھ چکا ہے۔ نئے دور کے تقاضوں کی تکمیل کے لیے سائنس دان اور محقق اپنی  بھر پور توانائیاں صرف کر یں، خلائی تحقیق کا شعبہ اس سلسلے میں نہایت اہم ہے۔

صدر مملکت ممنون حسین نے یہ بات منگل کے روز انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی (آئی ایس ٹی) میں پانچویں بین الاقوامی ایرو سپیس  سائنس و ٹیکنالوجی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر کانفرنس کے چیئرمین اور آئی ایس ٹی کے وائس چانسلر انجینئر عمران رحمٰن  اور آئی ایس ٹی کے ڈین ڈاکٹر اقبال مسعود نے بھی اظہار خیال کیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ ہمارے تعلیمی اور تحقیقی اداروں نے بےمثال کارکردگی کا مظاہرہ کیاہے  لیکن ابھی بہت کام کرنا باقی ہے۔انھوں نے کہا کہ  گزشتہ دو عشروں کے دوران خلائی تحقیق کے شعبے میں ریکارڈ ترقی ہو چکی ہے اور دنیا کے چند خاص ترقی یافتہ ممالک ہی نہیں بلکہ ہمارے بعض ہمسایہ ممالک بھی اس میدان میں بہت آگے نکل چکے ہیں۔سائبر ٹیکنالوجی کے ذریعے معمولات زندگی ہی نہیں بلکہ کاروباری طور طریقوں اور نقل وحمل کے ذرائع میں بھی تبدیلی آ رہی ہے۔  صدر مملکت نے کہا کہ ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے سائنس و ٹیکنالوجی کےشعبے کا کرداراہم ہے، اس لیے ضروری ہے کہ آئی ایس ٹی اور سپارکو سمیت دیگر تمام ادارے اپنے تحقیقی منصوبوں میں وسعت پیداکریں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی سائنس دانوں اورمحققین نے اپنےبل بوتے پر شاندارکارنامےسر انجام دیے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی قومی جامعات  میں اہم مقام رکھتی ہے۔ انھوں نے امیدکا اظہار کیا کہ  یہ ادارہ دیگر ممالک اور اداروں کے تعاون سےنئے منصوبے شروع  کر کے ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ ملک کے محدود وسائل علمی اور تحقیقی سرگرمیوں پر ہمیشہ اثر انداز ہوتے رہے ہیں لیکن اس کے باوجود حکومتِ پاکستان نے ہر دور میں سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبےکی فراخ دلانہ سرپرستی کی ہے۔ انھوں نے امیدکا اظہار کیا کہ مستقبل میں بھی یہ روایت برقرار رہے گی۔

صدر مملکت نے کہا کہ خلائی تحقیق کے موضوع پر علمی سرگرمیاں اور اس کامیاب بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد سے واضح ہوتا ہے کہ دنیا کے علمی نقشے پر پاکستان کا مقام نہایت ممتاز اور نمایاں ہونے جارہا ہے۔انھوں نے امیدکااظہار کیا کہ اس صورتِ حال میں مزید بہتری آئے گی لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ نوجوان اور سینئر سائنسدان روایتی طور طریقوں کو بالائے طاق رکھ کر تحقیق و ترقی کے میدان میں نئی مثالیں قائم کریں۔صدر مملکت نے کہا کہ جب کسی قوم کے سائنسدان اور محققین اپنی محنت اور لگن کے بل بوتے پر اس درجہ کمال پر پہنچتے ہیں تو پھر وسائل کی کمی ان کی راہ میں کبھی حائل نہیں ہو سکتی۔

احسن / اے پی پی/وی این ایس