اسلام آباد،18 جون(اے پی پی):ڈپٹی وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت نے بجٹ کے حوالے سے بعض تجاویز پر نظر ثانی کی ہے اور اتحادیوں کی تجاویز کو مدنظررکھا ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہردن کے ساتھ پاکستان کی معیشت مضبوط ہو رہی ہے، سب نے مل کر پاکستان کو آگے لے کر چلنا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے ریونیو نقصانات کے حوالے سے بات چیت جاری ہے، گزشتہ روز اتحادیوں کے ساتھ بجٹ کے حوالے سے چھ نشستیں کیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل ٹیکس سروسز کے حوالے سے کچھ ابہام تھا ہم نے اس کو دور کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلز ٹیکس صوبوں کا حق ہو گا، ہم نے سب کو مل کر لے کر چلنا ہے۔انہوں نے کہا کہ سولر پینلز پر جو اٹھارہ فیصد سیلز ٹیکس تجویز کیا گیا تھا اس کو دس فیصد کر دیا گیا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ سندھ کی یونیورسٹیز کے حوالے سے فنڈز بڑھانے کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے ۔ سندھ کی یونیورسٹیز کے لئے بجٹ میں 2.6 فیصد فنڈزتجویز کیا گیا تھا اس کو اب 4.7 ارب کر دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی ڈی سی ایل جو کہ پی ڈبلیو ڈی کی طرز پر کام کر رہی ہے ۔ وہ اب چاروں صوبوں میں کام کرے گی۔