اسلام آباد،18 جون(اے پی پی): قومی اسمبلی میں بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئےممبر قومی اسمبلی مہناز اکبر راشدی کا کہنا تھا کہ عوام کی ہم سے بہت امیدیں وابستہ ہیں اور بجٹ کے ذریعے ہم ان امیدوں کو پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دو دہائیوں سے ہماری معیشت قرضوں پر چل رہی ہے،ہماری ناکام پالیسیوں کی سزا ہماری نوجوان نسل کو بھگتنا پڑ رہی ہے۔ اس وقت یہ فلسفہ چل رہا ہے کہ جو محکمہ سنبھالا نہیں جا سکتا اس سے جان چھڑا لی جائے جس کی مثال پی آئی اے ہے۔ رائٹ سائزنگ کے نام پر محکموں کو تباہی کے داہنے پر لایا جا رہا ہے، پینشن کی پالیسی بھی قابل تشویس ہے ۔ پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان جیسے ادارے کے لوگوں کو پینشن نہیں مل رہی ۔ اس پالیسی کو رجوع کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے ہمیں منظم پالیسیاں اختیار کرنی پڑیں گیں کیونکہ پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے ان ماحولیاتی تبدیلیوں سے۔