سائنس و ٹیکنالوجی کے اطلاق سے  ہی موجودہ  دور میں حقیقی ترقی ممکن ہے: صدر مملکت عارف علوی

252

اسلام آباد ، 15 جولائی (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ میں تحقیق اور اس کے اطلاق کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی، صحت اور زرعی شعبوں سے متعلق عصری تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے سائنسی علوم بالخصوص فزکس کو بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔

 انہوں نے یہ بات پیر کو یہاں نیشنل سینٹر فار فزکس میں 44 ویں انٹرنیشنل نتھیا گلی سمر کالج کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ صدر نے کہا کہ موجودہ تیز رفتار علمی دور میں کوئی بھی ملک معاشرے اور اس کے عوام کے مفاد میں سائنس و ٹیکنالوجی کے اطلاق کے ذریعے ہی حقیقی ترقی کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں بہت زیادہ تعداد میں باصلاحیت افراد میسر ہیں تاہم ریاست کا فریضہ ہوتا ہے کہ وہ انہیں جدید دور کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لئے اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لئے سازگار ماحول مہیاءکرے۔انہوں نے فزکس کے میدان میں نوبل انعام یافتہ ماہر طبیعات ڈاکٹر عبدالسلام کی گراں قدر خدمات کا ذکر کیا۔

 صدر نے کہا کہ یورپی تنظیم برائے جوہری تحقیق (سرن)، عبدالسلام انٹرنیشنل سینٹر فار تھیوریٹیکل فزکس سمیت مختلف بین الاقوامی اداروں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ روابط بڑھانے سے پاکستان کو سائنس کے میدان میں آگے بڑھنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن توانائی کی پیداوار میں معاون ہے اور یہ امر اطمینان بخش ہے کہ نیوکلیئر پلانٹس K-2 اور K-3 کو جلد نیشنل گرڈ سے منسلک کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ڈیم آبی ذخیرے کے لئے بہتر آپشن ہو سکتے ہیں تاہم صاف ستھری توانائی کو جوہری، شمسی ذرائع اور ہوا کو بروئے کار لا کر حاصل کیا جا سکتا ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے نتھیا گلی سمر کالج کے انعقاد پر منتظمین کے کردار کو سراہا جو علوم اور تجربات کے تبادلے کے لئے مسلسل 40 سال سے سائنسدانوں اور محققین کا اہم مشترکہ فورم ہے۔ اس موقع پر سائنٹیفک سیکریٹری انٹرنیشنل نتھیا گلی سمر کالج ڈاکٹر منظور اکرام نے کہا کہ اس سال آسٹریا، چین، کینیڈا، جرمنی، فرانس، اٹلی، جنوبی کوریا، ملائیشیا، میکسیکو، روس، سپین، برطانیہ، یوکرائن اور امریکہ سمیت مختلف ممالک سے 33 ماہرین مختلف سائنسی موضوعات پر لیکچر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 43 برسوں میں 7 نوبل انعام یافتہ شخصیات سمیت 900 سے زائد نامور سائنسدانوں نے اپنے علم اور تجربہ سے مستفید کیا۔

چیئرمین پی اے ای سی محمد نعیم نے کہا کہ ان کا ادارہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی، سرن جیسے باوقار بین الاقوامی اداروں کے ساتھ فعال اشتراک کار رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن 18 کینسر ہسپتال چلا رہا ہے اور ملک کے کینسر کے مریضوں کے 80 فیصد کو علاج معالجہ کی سہولت دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت میں ایک اور ہسپتال کھولا جائے گا، نتھیا گلی سمر کالج 27 جولائی تک جاری رہے گا۔

 وی این ایس، اسلام آباد