مالی مشکلات کے باوجود حکومت نے پسے ہوئے طبقات کے لئے سپورٹ پروگرام اور احساس پروگرام کے بجٹ میں دوگنا اضافہ کیا : ڈاکٹر عارف علوی

270

اسلام آباد ، 15 جولائی (اے پی پی): صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہاہے کہ معذور افراد کا خیال رکھنا معاشرے کی اجتماعی ذمہ داری ہے، مالی مشکلات کے باوجود حکومت نے پسے ہوئے طبقات کے لئے سپورٹ پروگرام اور احساس پروگرام کے بجٹ میں دوگنا اضافہ کیا ہے، مخیر حضرات کو بھی اس حوالے سے آگے آکر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کوخصوصی بچوں میں وہیل چیئرز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ معذور افراد کا خیال رکھنے والے معاشروں پر اللہ کی رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں 10 سے 15 فیصد لوگ معذورہیں۔ معذوری کوئی عیب نہیں ہے بلکہ یہ اللہ تعالیٰ کے نظام کے تحت ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کی کچھ ذمہ داریاں ہیں جس میں معذور افراد کو ان کی سہولت کے لئے وہیل چیئرز سمیت دیگر ضروریات کی فراہمی شامل ہے۔ مخیر حضرات سے اس حوالے سے آگے آنا چاہیے اور اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

صدر مملکت نے کہاکہ معذور افراد کا خیال رکھنا معاشرے کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ میڈیا کو اس حوالے سے بھی شعور اجاگر کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مالی مشکلات کے باوجود حکومت نے پسے ہوئے طبقات کے لئے سپورٹ پروگرام اور احساس پروگرام کے بجٹ میں دوگنا اضافہ کیا ہے۔ یہ حکومت کا احساس ذمہ داری ہے جو اس نے پورا کیا ہے۔ تعلیم اور صحت کی سہولیات میں کمی پر قابو پا کر ہی ملک آگے بڑھ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوراک کی کمی کے باعث پیدا ہونے والی ذہانت کی کمی پر قابو پانے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ معذور بچوں کو وہیل چیئرز کی فراہمی کے ساتھ ساتھ سرکاری اداروں کے دفاتر اور عوامی مقامات تک وہیل چیئرز کی رسائی یقینی بنانے کے لئے بھی اقدامات کرنے چاہئیں اور اس حوالے سے معاشرے کو اپنا کردارادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت محمد ﷺ کا اسوہ حسنہ ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ حضرت عبدالعزیز نے بیت المال کا بہترین نظام وضع کیا۔ بیت المال کا پیسہ کمزور طبقات پر خرچ ہونا چاہیے ۔ جدید ٹیکنالوجی کے باعث معذور افراد باآسانی اپنی تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ حکومت محروم افراد کی بہتری کے لئے بھر پور اقدامات کر رہی ہے۔ بڑے اداروں اورکارپوریشنوں کو بھی اپنی ذمہ داری کو پورا کرنا چاہیے ۔ معذور افراد کے لئے ملازمتوں کا 5 فیصد کوٹہ ہے۔ معذور افراد کی معذوری کو سامنے رکھ کر ان کو مناسب ملازمتوں کے مواقع فراہم کئے جانے چاہئیں۔ تمام شعبوں میں معذور افراد کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے تاکہ وہ ملک کی ترقی میں اپنا کردارادا کر سکیں۔ انہوں نے کہاکہ معذور افراد سے متعلق قانون سازی کے لئے ارکان پارلیمنٹ کو بھی اپنا کردار اد اکرنا چاہیے۔ نادرا اور بیت المال مل کر معذور افراد کی رجسٹریشن کا عمل مکمل کریں تاکہ معذورافراد کو تمام سہولیات فراہم کی جاسکیں۔ انہوں نے کہاکہ معذور افراد کے لئے ایوان صدر کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں اور خصوصی افراد ہرشعبے میں اپنی محنت سے کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔

منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال عون عباس بپی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی بچوں کے لئے ایوان صدر کھولنے پر صدرمملکت کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معذور افراد کو وہیل چیئرز کی فراہمی کے لئے ایپ وضع کررہے ہیں جس کے ذریعے معذور افراد آن لائن وہیل چیئر کے لئے اپلائی کر سکیں گے اور انہیں 15 دنوں میں ان کے گھر پر وہیل چیئر فراہم کی جائے گی۔ ابتدائی طورپر یہ پروگرام ملک بھر کے 12 اضلاع میں شروع کیا جارہا ہے ۔

 اس موقع پر مخصوص بچوں نے کرکٹ کھیل کر اپنی صلاحیتوںکا مظاہرہ کیا ۔ صدر مملکت نے معذور بچوں میں وہیل چیئرز تقسیم کیں۔ سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی بھی  تقریب  میں موجود تھے۔

قبل ازیں صدر مملکت کی قیادت میں معذور بچوں کی واک کا اہتمام کیاگیا جس میں صدر مملکت کی اہلیہ بیگم ثمینہ علوی نے بھی شرکت کی۔

وی این ایس، اسلام آباد