قومی اسمبلی:منظورہ شدہ 11 آرڈیننسز منسوخ، ڈپٹی اسپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد واپس

145

 

اسلام آباد، 15 نومبر(اے پی پی ):قومی اسمبلی کے اجلاس میں صدارتی آرڈیننسز کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان معاملات طے پاگئے ،وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے ایوان کو بتایا کہ 7 نومبر کو پیش کردہ آرڈینینسز اور منظور کردہ بلوں پر بھی دوبارہ اتفاق رائے کیا جائے گا،منظور شدہ بل واپس لے کر دوبارہ پیش کئے جائیں گے۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت جمعہ کو  پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔ قومی اسمبلی میں تھر میں  آسمانی بجلی گرنے سے وفات پانے والے بیس افراد کے لئے دعائے مغفرت کروائی گئی۔ دعائے مغفرت وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کی۔

ایوان میں وزیرپارلیمانی امور اعظم سواتی نے اعلان کیا کہ 7 نومبر کو جاری ہونے والے آرڈیننسز اور بلوں سے متعلق اسپیکر قومی اسمبلی کی زیرصدارت اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن نے  آرڈیننسز واپس لینے اورانہیں دوبارہ  ایوان میں پیش کرنے پر اتفاق کیا  ہے،انھوں کہا کہ سات نومبر کو قومی اسمبلی میں کی جانے والی قانون سازی پر اپوزیشن کے اعتراضات دور کر دئے گئے ہیں۔

اس حوالے سے وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ جو بل اور آرڈیننسز اس ایوان میں پیش کئے گئے تھے ۔ حکومت نے ان پر بحث کروانے اور انہیں واپس لے کر دوبارہ اپوزیشن کی مشاورت کے ساتھ ایوان میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان میڈیکل کمیشن کے حوالے سے آرڈیننس پر بھی اس ایوان میں بحث کروائی جائے گی جس میں کوشش کی جائے گی کہ افہام و تفہیم سے اس آرڈیننس کو منظور کروایا جائے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ بے نامی ٹرانزیکشن آرڈینینس بھی دوبارہ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا،بے نامی ٹرانزیکشن آرڈینینس منظوری سے پہلے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھی  بھجوایا جائے گا۔7 نومبر کو پیش کردہ آرڈینینسز اور منظور کردہ بلوں پر بھی دوبارہ اتفاق رائے کیا جائے گا،منظور شدہ بل واپس لے کر دوبارہ پیش کئے جائیں گے۔

خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے تمام آرڈیننس واپس لینے کا اعلان کیا ،کمیٹی ان آرڈیننسز کا جائزہ لے گی۔اپوزیشن  احتجاج کے طور پر ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی تھی مگر حکومتی فیصلے کے بعد ہم تحریک عدم اعتماد واپس لیتے ہیں۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ ہم  تمام معاملات  کو خوش اسلوبی سے چلانا چاہتے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ اہم امور پہ بحث یہاں ایوان میں ہو با مقصد بحث سے پارلیمان کا وقار مضبوط ہوگا۔

راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ بلز اور آرڈیننسز کے حوالے سے حکومتی فیصلہ خوش آئند ہے اور کمیٹیز کے ذریعے بلز کو ایوان میں لانے کے فیصلے سے پارلیمنٹ مضبوط ہوگی۔

اسد عمر نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کے خلاف اپوزیشن کا عدم اعتماد کی تحریک کو واپس لینے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ حکومتی عددی طاقت پوری ایوان کو پتا ہے مگر پھر بھی اپوزیشن کے فیصلے کو سراہتے ہیں۔ ہم سب عوام کے ووٹوں سے آئے ہیں اور ہمیں عوام کے مسائل کو حل کرنے کی طرف توجہ دینی چاہئے

وی این ایس،اسلام آباد

Download video