وزیرِاعظم عمران خان کا متعلقہ اداروں کو  اشیاءضروریہ کی قیمتوں کا ہفتہ وار بنیادوں پر جائزہ لینے کی ہدایت

161

اسلام آباد ، 4 نومبر (اے پی پی): وزیرِاعظم عمران خان نے اشیاءضروریہ کی قیمتوں کا ہفتہ وار بنیادوں پر جائزہ لینے اور عام آدمی کے استعمال میں آنے والی اشیاءکی قیمتوں پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے، گزشتہ ایک سال میں حکومت نے مشکل فیصلے کئے جن کے ثمرات برآمد ہونا شروع ہو گئے ہیں، اقتصادی اشاریوں میں بہتری حوصلہ افزاءہے جن میں مزید لائی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں حکومتی معاشی ٹیم کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں معاشی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر اجلاس کو بتایا گیا کہ معاشی شعبہ میں حکومتی اقدامات کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں اور اقتصادی اشاریوں میں بہتری آ رہی ہے جس کو بین الاقوامی اداروں کی جانب سے بھی تسلیم کیا جا رہا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گذشتہ چند ماہ میں حکومتی اقدامات کی بدولت جہاں مالیاتی خسارے پر قابو پایا گیا وہاں بجٹ کے خسارے پر بھی موثر قابو پایا گیا ہے۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ حکومتی اقدامات کی بدولت معیشت کی سمت درست ہو چکی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کی جانب سے محصولات میں 15 سے 16 فیصد بہتری آئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسٹیٹ بینک سے مزید قرض بھی نہیں لیا جا رہا۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ حکومتی اخراجات کے حوالے سے مالی نظم و ضبط کی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کیا جا رہا ہے اور رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں کوئی اضافی گرانٹ (سپلیمنٹری گرانٹ) جاری نہیں کی گئی جس سے 40 سے 50 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ٹیکس وصولیوں میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے جس میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ اجلاس میں مہنگائی کی صورتحال اور اس پر قابو پانے کےلئے طلب و رسد کو یقینی بنانے اور دیگر انتظامی اقدامات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اس موقع پر وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ اشیاءضروریہ کی قیمتوں کا ہفتہ وار بنیادوں پر جائزہ لیا جائے اور عام آدمی کے استعمال میں آنے والی اشیاءضروریہ کی قیمتوں پر کڑی نظر رکھی جائے۔ اجلاس میں ملک میں معاشی سرگرمیوں کو تیز کرنے اور حکومت کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کےلئے مختص شدہ رقم کو بروقت خرچ کرنے کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ ترقیاتی منصوبوں کی رفتار پر مسلسل نظر رکھی جائے گی۔ اس ضمن میں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تمام وزارتوں کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کی رپورٹ ماہانہ بنیادوں پر پیش کی جائے۔ وزیرِاعظم نے زور دیا کہ ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت پر نظر رکھنے کے نظام کو مزید موثر بنایا جائے۔ اجلاس میں بینکنگ کورٹس کو مزید مستحکم کرنے کےلئے مختلف تجاویز وزیراعظم کو پیش کی گئیں۔

وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ وزارتِ قانون کی مشاورت سے ان تجاویز کو آئندہ 10 روز میں حتمی شکل دی جائے تاکہ ان تجاویز پر عملدرآمد شروع کیا جا سکے۔ اجلاس میں بیمار صنعتوں کو ازسرنو فعال بنانے کے حوالے سے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ معیشت کے مختلف شعبوں کی بہتری کےلئے وزیرِ اعظم کی زیر صدارت معاشی ٹیم کے مختلف اجلاسوں میں لئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کی بھی تفصیلی رپورٹ وزیرِاعظم کو پیش کی گئی۔

 وزیرِاعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے نہایت مشکل حالات میں اقتدار سنبھالا، گذشتہ ایک سال میں حکومت نے مشکل فیصلے کئے جن کے ثمرات برآمد ہونا شروع ہو گئے ہیں، اقتصادی اشاریوں میں بہتری حوصلہ افزاءہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں بشمول ورلڈ بینک نے حکومتی کاوشوں اور ان کے مثبت نتائج کا اعتراف کیا ہے۔

اجلاس میں وزیرِ اقتصادی امور حماد اظہر، وزیرِ برائے بحری امور سیّد علی حیدر زیدی، وزیرِ منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، مشیر برائے اصلاحاتی امور ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر، معاون خصوصی یوسف بیگ مرزا، معاون خصوصی ندیم بابر، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ سیّد زبیر گیلانی، سابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین، متعلقہ محکموں کے وفاقی سیکرٹری صاحبان، گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی اور چیئرمین نیا پاکستان ہاوسنگ اتھارٹی لیفٹینٹ جنرل (ر) انور علی حیدر و دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

 وی این ایس، اسلام آباد

Video Download