اسپیکر قومی اسمبلی کا مذہبی اسکالرز، علماء اکرام پر کرونا وائرس کی صورتحال میں ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور

154

اسلام آباد ،8  اپریل (اے پی پی ): اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے مذہبی اسکالرز اور علماء اکرام پر کرونا وائرس کی وبا سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے عوام میں ہم آہنگی کو فروغ دینے اور آگاہی پیدا کرنے کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے،انہوں نے کہا کہ  موجودہ صورتحال میں تمام مسالک کے درمیان اتحاد اور یکجہتی ضروری   ہے ۔ انہوں نے اپنے اس موقف کا اعادہ کیا کہ کرونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کو کسی خاص مذہبی فرقے یا گروہ سے منصوب نہیں کیا جانا چاہیے۔

بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں شیعہ علماء اکرام سے ہونے والے ٹیلی وڈیو اجلاس کے دوران ذائرین  کی وطن واپسی پر تفصیلی تبادلہ خیال کرتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ دنیا کو اس  وقت کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے  بے پناہ چیلنجز کا سامنا ہے اور پاکستان بھی اس سے مستثنی ٰ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس وائرس نے  پاکستانی عوام کی صحت اور ذرائع معاش کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کو بھی متاثر کیا ہے۔ہمیں  بھی اس وبا کا   مل کر بہادری سے مقابلہ کرناہے اور اس سلسلے میں علماء اکرام اور مذہبی اسکالرز کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔

اسپیکر قومی اسمبلی   نے  اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے علماء کرام اور مذہبی اسکالرز کو عوام کو احتیاطی تدابیر اختیارکرنے  کی  جانب  راغب کرنے  میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے کہا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سماجی فاصلے  ،گھروں پر رہ کر اور عوامی اجتماعات سے اجتناب کرکے اور وزارت صحت کی طرف سے جاری کی گئی دیگر احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے خود کو اس وبا سے بچا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شب برات تمام مسالک کے ماننے والوں کے لیے انتہائی اہمیت رکھتی ہے تاہم موجودہ صورتحال کے پیش نظر عوام گھروں میں رہ کر عبادات کریں اور اللہ تعالیٰ سے انسانیت اور اپنے ہم وطنوں کی فلاح اور ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے دعائیں مانگیں۔

اسپیکر نے کہا کہ حکومت پاکستان ایران ، عراق اور شام میں پھنسے ذائرین کو درپیش مشکلات سے آگاہ  ہے اور ان کی بحفاظت وطن واپسی کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمان کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہے اور اسی جذبہ کے تحت  وزیر مملکت برائے سیفران  شہریار آفریدی کی سربراہی میں تبلیغی جماعت اور اہل تشیع کے نمائندوں کے مسائل کو سننے ، مختلف ممالک میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی باحفاظت وطن واپسی کے لیے معلومات اکٹھا کرنے اور انہیں وطن واپس لانے کے لیے تجاویز مرتب کرنے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی قائم کی گئی ہے ۔ انہوں  نے اہل تشیع علماء سے بیرون ملک پھنسے ہوئے ذائرین کی تفصیلات کمیٹی کو دینے کے لیے کہا تاکہ ان کے وطن واپس لانے کے لیے انتظامات کیے جاسکیں ۔ انہوں نے علماء کو مختلف قرنطینہ سینٹر میں موجود ذائرین سے متعلق بھی مسائل کی تفصیلات کمیٹی کو دینے کے لیے کہا ۔

اس موقع پر علامہ شہنشاہ نقوی نے اسپیکر کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کے وبا کے دوران حکومتی اہلکاروں نے بھرپور تعاون کا مظاہرہ کیا ہے۔  انہوں نے تفتان بارڈر سے واپس آنے والے ذائرین کے لیے انتظامات کرنے پر حکومت کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے تجویز دی کہ جن ذائرین کے کرونا وائرس ٹیسٹ منفی آئے ہیں ان کو ان کے آبائی شہروں تک پہنچانے کے لیے انتظامات کیے جائیں۔ انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ حکومت کے احتیاطی اقدامات اور سماجی فاصلہ اختیار کرنے کا فیصلہ عوام کے بہترین مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ  شیعہ اسکالرز نے متفقہ طور اپنے مسلک کے ماننے والوں کو مساجد کے بجائے گھروں پر نماز ادا کرنے  اور مذہبی اجتماعات سے اجتناب کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

محترمہ خانم طیبہ بخاری نے علامہ شہنشاہ نقوی سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ تمام مسالک کے ماننے والوں کے مابین ہم آہنگی اور اتفاق وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ علماء اکرام میڈیا کے ذریعے عوام کو مشورہ دیں کہ وہ مذہبی اجتماعات سے گریز کریں اور گھروں پر رہیں ۔ انہوں نے کہا کہ قرآنی تعلیمات اور احادیث نے وبائی امراض اور آفات کے دوران مذہبی اجتماعات میں چھوٹ دی ہے۔

 وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے اسپیکر کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس وبا سے نمٹنے کے لیے تمام مسالک کے مابین اتحاد اور ہم آہنگی پیدا کرنا ضروری ہے ۔ انہوں نے تجویز دی کہ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے مذہبی اسکالر کی حمایت حاصل کرنے کے لیے صوبائی اسپیکرز کے دفاتر کو بھی متحرک کیا جائے ۔ انہوں نے موجودہ بحران کے دوران مساجد کے بجائے گھروں میں نماز پڑھنے کے فتویٰ کے سلسلے میں تعاون پر علماء کا شکریہ ادا کیا ۔

وزیر مملکت برائے سیفران شہریار آفریدی نے یقین دلایا کہ حکومت اعدادوشمارکے دستیاب ہونے کے بعد بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی ۔ا نہوں نے تجویز دی کہ وزارت خارجہ بیرون ممالک جیلوں میں قید پاکستانیوں کے بارے میں تفصیلات اکٹھی کرے اور ان کی وطن واپسی کے لیے انتظامات کرے ۔ انہوں نے اسپیکر کو یقین دلایا کہ ان کی کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر معلومات اکٹھی کر رہی ہے اور جلد اپنی سفارشات پیش کرے گی۔

اجلاس  میں وزارت صحت  ،وزارت  داخلہ ، وزارت خارجہ  ، وزارت مذہبی امور اور ایوی ایشن ڈویژن کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔

اے پی پی /صائمہ ملک/قرۃالعین