صاف اور شفاف انکوائری رپورٹ منظرعام پر لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے: وزیر برائے ہوا بازی ،غلام سرور خان

121

 

اسلام آباد، 28 مئی (اے پی پی) :وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ 22 مئی 2020ء کو لاہور سے کراچی جانے والی پرواز کو دوران لینڈنگ پیش آنے والے افسوسناک سانحہ کی تحقیقات پاک فضائیہ کے سینئر افسر کی سربراہی میں تشکیل دیا گیا بورڈ کر رہا ہے، سانحہ کی ابتدائی رپورٹ 22 جون کو پارلیمنٹ اور قوم کے سامنے پیش کر دی جائے گی۔ تحقیقاتی رپورٹ سامنے آنے پر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی کسی سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ صاف اور شفاف انکوائری رپورٹ منظرعام پر لانا وزیراعظم اور میری خواہش اور ترجیح ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہاکہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی تمام متعلقہ افسران کے ساتھ ویڈیو لنک اجلاس طلب کیا اور فوراً وزیراعظم کی منظوری سے اعلیٰ سطحی تحقیقاتی بورڈ تشکیل دیا گیا جس کی سربراہی ایئر فورس کے افسر کر رہے ہیں جبکہ پی آئی اے، سول ایوی ایشن اتھارٹی اور متعلقہ شعبوں کے نمائندوں سمیت ایئر بس کے مشترکہ تیار کنندگان فرانس اور جرمنی کی 11 رکنی ٹیم بھی اس کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ قبل ازوقت ملبہ ہٹانے سے متعلق اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں۔ جرمنی اور فرانس کی 11 رکنی ٹیم جب پاکستان پہنچی انہیں بھی ملبہ اور جائے وقوع کا معائنہ کرایا گیا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ جائے حادثہ کے دورہ کے علاوہ شہداء کے لواحقین اور بچ جانے والے خوش قسمت مسافروں کی بھی عیادت کی اور جن عمارتوں اور املاک کو نقصان پہنچا ان کے متاثر سے بھی ملاقات کی۔ مختلف اداروں کے علاوہ رضاکاروں نے بھی موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیوں میں بلاخوف و خطر حصہ لیا۔ انسانی جان کو کوئی نعم البدل نہیں ہو سکتا لیکن حکومت کے اعلان کے مطابق ورثاء کو معاوضے ادا کئے جائیں گے جس کا عمل جاری ہے۔

 غلام سرور خان نے کہاکہ طیارہ حادثہ میں 99 مسافر اور کاک پٹ عملہ سوار تھے جن میں سے 97 شہید ہوئے اور 2 معجزاتی طور پر محفوظ رہے جن کی حالت خطرے سے باہر ہے جبکہ 51 میتیں ڈی این اے شناخت کے بعد ورثاء کے حوالے کی جا چکی ہیں، باقی میتیں شناخت کے مراحل میں ہیں جنہیں جلد مکمل کر دیا جائے۔ 22 مئی کو پیش آنے والے سانحہ کی ابتدائی رپورٹ 22 جون کو پارلیمنٹ اور قوم کے سامنے پیش کر دیں گے۔ یہ ایسا سانحہ ہے جس میں کسی کو نہ بچانے کی کوشش کی جائے گی  اور نہ ہی کوئی ریلیف دیا جائے گا۔انشورنس کمپنی مسافروں کے لواحقین کو معاوضے ادا کرے گی جبکہ زمین پر جن کی املاک کو نقصان ہوا وزارت ہوا بازی کی طرف سے انہیں بھی معاوضے ادا کئے جائیں گے۔

 ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے یقین دلاتا ہوں کہ نہ صرف انکوائری شفاف ہوگی بلکہ جو بھی رپورٹ آئی اس پر عملدرآمد ہوگا اور اسے منظرعام پر لایا جائے گا اور قوم سے کوئی چیز پوشیدہ نہیں رکھی جائے گی۔

وفاقی وزیر ہوا بازی نے کہاکہ ہر چیز ریکارڈ پر ہے اور بورڈ ہر لحاظ سے تکنیکی پہلوؤں کا جائزہ لے گا۔ دونوں باکس مل چکے ہیں، فرانس اتھارٹی اسے فرانس لے جا کر ڈی کوڈ کرے گی اور جو سوالات تکنیکی پہلوؤں سے اٹھائے گئے ہیں، ان کی مکمل چھان بین ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ تحقیقاتی بورڈ کی رپورٹ مقدم ہوگی اور اس پر عمل کیا جائے گا۔جبکہ مقامی پروازوں کا آپریشن نہ بند ہوا ہے اور نہ ہوگا۔ این سی او سی کی منظوری سے محدود ملکی فضائی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔

 غیر ملکی پروازوں کے حوالہ سے انہوں نے کہاکہ صبح ناروے کیلئے پرواز جا رہی ہے تاہم بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کو ٹیسٹنگ اور قرنطیہ کی گنجائش کو مدنظر رکھتے ہوئے واپس لایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایئر کرافٹ انویسٹی گیشن بورڈ 2019ء کی ایوی ایشن پالیسی کے تحت تشکیل دیا گیا ہے جو بین الاقوامی قوانین کے عین مطابق ہے اور یہ بورڈ کسی کے کہنے پر تشکیل نہیں دیا گیا