خیبر پختونخوا ؛ضم شدہ اضلاع میں طالبات کو معیاری تعلیم دینے کے لئے پائلٹ پروجیکٹ شروع

123

پشاور، 31جولائی(اے پی پی): محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم خیبر پختون خوا نے عالمی ادارہ خواراک کے تعاون سے نئے ضم شدہ اضلاع میں طالبات کو معیاری تعلیم دینے کے لئے پائلٹ پروجیکٹ شروع  کر دیا  ہے۔ پراجیکٹ کے تحت ضم شدہ اضلاع کی طالبات کو کورونا کے دوران مالی معاونت فراہم کی جائیگی تاکہ انکی غذائی ضروریات پوری ہو اور وہ معیاری تعلیم حاصل کرنے کا سلسلہ جاری رکھ سکیں۔

اس حوالے سے محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم خیبر پختون خوا اور عالمی ادارہ خواراک کے درمیان مفاہمتی یاداشت پر دستخط کئے گئے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم اکبر ایوب اور عالمی ادارہ خواراک کے کنٹری ڈائریکٹر کریس کائی بھی موجود تھے۔

پراجیکٹ کے تحت سات نئے ضم شدہ اضلاع اور چھ سب ڈویژنوں میں 288 سرکاری گرلز ہائی اسکولوں میں داخلہ لینے والی گریڈ 6 اور 10 کے درمیان تقریباً 21 ہزار طالبات کو مالی معاونت فراہم کی جائیگی۔

صوبائی وزیر تعلیم اکبر ایوب نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں طالبات کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے ضم شدہ اضلاع میں 4 سے 14 سال تک کے ایک ملین بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور  آبادی کا 67 فیصد حصہ لکھنے پڑھنے سے قاصر ہے جبکہ خواتین میں یہ تناسب 87 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ کوویڈ 19 کے باعث ملک بھر میں اسکول مارچ 2020 سے بند کردیئے گئے تھے اور اب توقع کی جارہی ہے کہ ستمبر کے وسط سے تعلیمی ادارے کھول دیے  جائیں۔

عالمی ادارہ خواراک کے کنٹری ڈائریکٹر کریس کائی نے کہا کہ ایک پڑھی لکھی عورت اپنے حقوق سے واقف ہوتی ہے اور اسے گھریلو یا جنسی استحصال کا شکار ہونے کا امکان کم ہی ہوتاہے۔  ایک تعلیم یافتہ ماں اپنے بچوں ، کنبہ اور برادری کی خوشحالی کے لئے اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ خواراک خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے گی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ تمام بچوں کی پرورش ، صحت مند اور معیاری تعلیم تک رسائی ہو۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 5 سے 16 سال کی عمر کے 22.6 ملین بچے اس وقت سکول نہیں جاتے ہیں جس میں 12.1 ملین لڑکیاں اور 10.5 ملین لڑکے شامل ہیں۔  نئے ضم شدہ اضلاع میں نو عمر افراد کی آبادی 1.6 ملین سے زیادہ ہے ، جس میں 48 فیصد لڑکیاں ہیں۔  معیاری خدمات کے لیے صحت اور تعلیمی میدان میں سرمایہ کاری جاری ہے جس سے نوجوانوں میں معیشت کو آگے بڑھانے کی صلاحیتوں میں نکھار پیدا ہوگا۔

وی این ایس