وزیرِاعظم عمران خان کا توانائی کے شعبہ میں جاری اصلاحات میں پیشرفت کے حوالہ سے جائزہ اجلاس سے خطاب

114

اسلام آباد , 30 ستمبر (اے پی پی) :وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماضی میں کئے جانے والے مہنگی بجلی کے معاہدوں کے بوجھ سے نہ صرف عام آدمی اور صنعتی شعبہ شدید متاثر ہوا بلکہ گردشی قرضوں کا پہاڑ کھڑا ہو گیا، سبسڈی کے نظام کو منصفانہ، شفاف اور مستحقین تک موثر طریقہ سے پہنچانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے توانائی کے شعبہ میں جاری اصلاحات میں پیشرفت کے حوالہ سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیااجلاس میں توانائی کے شعبہ میں جاری اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانے اور اس حوالہ سے مختلف اہداف کے حصول کے لئے مقرر شدہ ٹائم فریم کے حوالے سے وزیرِاعظم کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِاعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کا شعبہ شدید بحران کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں کئے جانے والے مہنگی بجلی کے معاہدوں کے بوجھ سے نہ صرف عام آدمی اور صنعتی شعبہ متاثر ہوا ہے بلکہ سستی بجلی فراہم کرنے کی کوشش میں گردشی قرضوں کا پہاڑ کھڑا ہوگیا ہے جس کا سارا بوجھ سرکاری خزانے پر پڑ رہا ہے۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ سبسڈی کے نظام کو منصفانہ ، شفاف اور مستحقین تک موثر طریقے سے پہنچانے کے نظام پر خصوصی توجہ دی جائے۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ بجلی کے شعبہ میں اصلاحات کے حوالے سے بجلی کی پیداوار، ضروریات، سال کے مختلف مہینوں میں استعمال میں اتار چڑھاوکی شرح، پیداواری لاگت، فروخت اور ریونیو اور بجلی کے نرخوں کی وجہ سے دیگر شعبوں پر اثرات سمیت مختلف پہلووں کو مدنظر رکھ کر حکمت عملی اور روڈ میپ کا تعین کیا جائے تاکہ نہ صرف اس شعبہ کو بحران سے نکالا جا سکے بلکہ ایسا طریقہ کار اختیار کیا جائے کہ تمام شعبہ جات کی توانائی کی ضروریات احسن طریقے سے پوری کی جا سکیں۔اس  اجلاس  میں  وفاقی وزراءاسد عمر، عمر ایوب، میاں محمد سومرو، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، معاونین خصوصی شہزاد قاسم، ندیم بابر اور ڈاکٹر ثانیہ نشتر و دیگر سینئر افسران نے  بھی شرکت کی۔