اوکاڑہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی نیشنل نیوٹریشن سروے رپورٹ کے متعلق فیکلٹی سے بات چیت

129

اوکاڑہ،23 اکتوبر ( اےپی پی) ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور معاشرتی و مالی عدم توازن کی وجہ سے بیشتر گھرانے اپنے بچوں کو پوری خوراک دینے سے قاصر ہیں۔ غذائی قلت کا شکار بچوں میں جسمانی کمزوری اور معذوری ان کی ذہنی نشوونما کو بری طرح متاثر کرتی ہیں اور نتیجے کے طور پر ایسے بچے تعلیم کے میدان میں پیچھے رہ جاتے ہیں، ان خیالات کا اظہار اوکاڑہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمدزکریا ذاکر نے نیشنل نیوٹریشن سروے 2018 کی رپورٹ کے متعلق اپنی فیکلٹی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 40 فیصد بچے غذائی قلت اور غیر متوازن غذا کے باعث مختلف اقسام کی بیماریوں اور جسمانی مسائل کا شکار ہوں تو ہم شرح خواندگی میں اضافے اور مناسب ذہنی صحت کی توقع کیسے کر سکتے ہیں۔ پروفیسر زکریا نے بتایا کہ جن بچوں کی جسمانی صحت درست نہیں ہوتی وہ یا تو اسکول سے ڈاراپ آوٹ ہو جاتے ہیں یا پھر ان کی پرفارمنس نہایت مایوس کن ہوتی ہے۔وائس چانسلر، جو کہ پبلک ہیلتھ ایکسپرٹ بھی ہیں نے مزید کہا کہ غذائی قلت اور اس کے نتیجے میں پیداہونے والے مسائل لوگوں کے مالی وسائل سے منسلک ہیں۔ انہوں نے یونیورسٹی کے شعبہ سوشیالوجی اور پبلک ہیلتھ کو اس بات کی ترغیب دی کہ وہ ان موضوعات پہ تحقیق کریں تاکہ پالیسی ساز اداروں کو مزید مدد فراہم کی جا سکے۔