او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس؛مقبوضہ کشمیر اور اسلاموفوبیا  کے حوالے سے پاکستان کی قراردادیں متفقہ طور پر منظور

503

نیامے (نائیجر)، 28نومبر(اے پی پی): او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے سنتالیسویں اجلاس میں پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی، ہندوستان کا پروپگینڈہ ناکام، اجلاس میں   کشمیر تنازعہ کی گونج،وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور صدر آزاد کشمیر سردار مسعود احمد خان نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں کشمیریوں کی بھرپور نمائندگی کی،  اجلاس   نے  مقبوضہ کشمیر اور اسلاموفوبیا  کے حوالے سے پاکستان کی طرف سے پیش کی گئی قراردادیں متفقہ طور پر منظور کر لیں   جبکہ  اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کا اڑتالیسواں اجلاس پاکستان میں منعقد کروائے جانے کا فیصلہ بھی کیا   گیا ۔

وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال، ہندوستان کی ریاستی دہشت گردی،  اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ تحقیر آمیز رویے، اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان، مسئلہ فلسطین ،افغان امن عمل میں پاکستان کے مثبت کردار کو بالخصوص اجاگر کیا۔

وزیر خارجہ نے اس او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کی سائیڈلائن پر متعدد وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں کیں اور انہیں مقبوضہ کشمیر میں امن و امان کی مخدوش صورت حال اور خطے کو بھارتی ہندوتوا پالیسیوں کے باعث، لاحق خطرات سے آگاہ کیا۔وزیر خارجہ نے افریقی وزرائے خارجہ کے ساتھ پاکستان کی انگیج افریقہ پالیسی کے حوالے سے خصوصی تبادلہ خیال کیا

او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس اور سائیڈ لائن پر ہونیوالی دو طرفہ ملاقاتوں کے حوالے سے وزیر خارجہ  نے   تفصیلی ویڈیو پیغام میں    ان    ملاقاتوں    اور اجلاس کو   انتہائی  اہم  قرار دیا   اور کہا کہ  ان   ملاقاتوں   میں   ہم  نے   مقبوضہ کشمیر اور اسلاموفوبیا  سے   متعلق     پاکستان کے   بیانیہ کو بھر پور انداز میں    پیش کیا  اور  ان ممالک  سے  تجارتی   روابط  بڑھانے پر  بھی  بات کی  گئی ۔