پی ٹی آئی کے امیدوار خالد خورشید دو تہائی اکثریت کے ساتھ گلگت بلتستان کے پانچویں وزیر اعلیٰ منتخب ہو گئے  

166

گلگت،30 نومبر (اے پی پی):پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار خالد خورشید دو تہائی اکثریت کے ساتھ گلگت بلتستان کے  پانچویں وزیر اعلیٰ منتخب ہو گئے ہیں ۔

سوموار کے روز گلگت بلتستان اسمبلی کے اجلاس میں 33 میں سے 31 ارکان نے رائے شماری میں حصہ لیا اور وزیر اعلیٰ کا انتخاب عمل میں لایا گیا۔  تحریک انصاف کے خالد خورشید کو گلگت بلتستان کا پانچواں وزیر اعلیٰ منتخب کر لیا گیا، جنہوں نے رائے شماری میں31 میں سے 22 ارکین کی حمایت حاصل کی۔پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی اور متحدہ اپوزیشن کے متفقہ امیدوار امجد حسین ایڈووکیٹ صرف 9 اراکین کی حمایت حاصل کر سکے۔منتخب وزیر اعلیٰ 2 دسمبر کو  اپنے عہدے کا حلف لیں گے، وزیر اعظم  پاکستان عمران خان بھی حلف برداری کی تقریب میں شریک ہوں گے۔

واضح رہے کہ گلگت بلتستان کو انتظامی صوبے کی حیثیت 2009 میں ملی جس سے پہلی مرتبہ وزیر اعلیٰ اور گورنر کے عہدے ملے اور پیپلز پارٹی کے سید مہدی شاہ کو پہلے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان منتخب ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔اس کے بعد 2015 میں نگران وزیر اعلیٰ کی تقرری عمل میں لائی گئی اور اسی سال انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کو اکثریت حاصل ہوئی اور حافظ حفیظ الرحمٰن وزیر اعلیٰ بنے۔جون 2020 میں حکومتی مدت پوری ہونے کے بعد نگراں وزیر اعلیٰ کی تقرری عمل میں لائی گئی، اب 15 نومبر 2020 کے انتخابات کے بعد خالد خورشید  کو پانچویں وزیر اعلیٰ بننے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔تین روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے گلگت بلتستان کے نئے وزیراعلیٰ کے لیے خالد خورشید کے نام کو حتمی شکل دے دی تھی۔خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے ڈویژنل صدر خالد خورشید گلگت بلتستان اسمبلی کے حلقہ 13 استور 1 سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔خالد خورشید نے 2018 میں پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی جبکہ 2015 کے انتخابات میں آزاد حیثیت میں حصہ لیا تھا اور سابق صوبائی وزیر فرمان علی سے شکست کھا گئے تھے، تاہم حالیہ انتخابات میں انہیں کامیابی حاصل کی۔