انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی کی ریجنل پولیس افسروں کے ساتھ ویڈیو لنک کانفرنس

211

پشاور، 25جنوری(اے پی پی): انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی نے آج سنٹرل پولیس آفس پشاور میں منعقدہ اعلیٰ پولیس حکام کے ایک ویڈیو لنک کانفرنس کی صدارت کی۔ جس میں پولیس فورس میں جاری احتساب کے عمل ، ملازمت کے دوران فوت ہونے والے پولیس اہلکاروں کے بچوں کی بھرتی،منشیات، حالیہ پولیو مہم اور صوبہ بھر میں پولیس عمارات میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کی پیش رفت اور ساتھ ساتھ ڈی پی او خیبر سے ضلع میں امن و آمان کے حوالے سے اٹھائے گئے سیکیورٹی اقدامات اور تفتیش کو سائنسی خطوط پر استوار کرنے کے لیے اسٹینڈنگ آپریٹنگ پروسیجر مرتب کرنے کا جائزہ لیا گیا۔ ایڈیشنل آئی جی پی ہیڈ کوارٹرز، ایڈیشنل آئی جی پی انوسٹی گیشن، ڈی آئی جی فنانس، ڈی آئی جی ہیڈ کواٹرز، ڈی آئی جی آپریشنز ، ڈی آئی جی مردان اور اے آئی جی اسٹبلشمنٹ نے اجلاس میں شرکت کی۔ جبکہ تمام ریجنل پولیس آفیسرز اور ڈی پی او خیبر ویڈیو لنک کے ذریعے کانفرنس میں شریک ہوئے۔

ریجنل پولیس افسروں نے مذکورہ ایجنڈہ پوائنٹ پر اپنے اپنے ریجن میں اٹھائے گئے اقدامات اور پیش رفت کے بارے میں باری باری بریفنگ دی۔ آئی جی پی کو تفیش کا معیار بہتر بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ آئی جی پی کو بتایا گیا کہ ان احکامات کی روشنی میں تفتیشی افسران کو جدید تربیت دینے اور تفتیش کو سائینٹفک خطوط پر استوار کرنے سے سنگین جرائم میں ملوث ملزموں کو عدالتوں سے سزائیں دلوانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ آئی جی پی کو تفتیش کے معیار کو مزید بہتر بنانے کے لیے مرتب کردہ SOP کے ڈرافٹ کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

ڈی پی او خیبر نے ضلع میں پولیس اقدامات سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ انضمام کے بعد خیبر میںجرائم کی شرح میں نمایاں کمی واقعہ ہوئی ہے۔اغواءبرائے تاوان اور راہزنی کے واقعات میں 96 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ بھتہ خوری اور اسٹریٹ کرائم کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا ہے۔ آئی جی پی کو بتایا گیا کہ اس دوران مختلف واقعات میں 883 مقدمات درج ہو کر ان میں ملوث 2043 افراد نامزد کئے گئے جن میں 1399 گرفتار کئے گئے۔ اور ملزمان کی گرفتاری کی شرح 68 فیصد رہی۔ منشیات کی مد میں بھی ضلع خیبر پولیس کی کارکردگی انتہائی حوصلہ افزا رہی۔ انضمام کے بعد 229 مقدمات درج ہو کر ان میں نامزد 312 افراد گرفتار کئے جاچکے ہیں۔ اس دوران 318 کلو گرام ہیروئن، 1587 کلوگرام چرس، 9 کلو گرام آئس، 142 کلو گرام افیون اور 15 عد د شراب کی توتلیں برآمد کی گئیں۔

تربیت کے حوالے سے آئی جی پی کو بتایا گیا کہ اس دوران مختلف سپیشلائزڈ کورسز میں سابقہ لیوز اور خاصہ داروں کے 610اہلکاروں کو ضروری تربیت فراہمی کی گئی۔ آئی جی پی کو ضلع خیبر میں پولیو مہم کے دوران اٹھائے گئے اقدامات اور حکومت کی جانب سے شروع کردہ مختلف پروگراموں میں سیکیورٹی خدمات کی فراہمی کے حوالے سے بھی بتایا گیا۔ آئی جی پی کو ضلع خیبر میں مختلف پولیس اسٹیشنوں اور پولیس پوسٹوں کے قیام کے لیے اراضی کے حصول کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔

 آئی جی پی نے ایجنڈہ پوائنٹ پرپولیس کی حکمت عملی، اٹھائے گئے اقدامات اور پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور انہیں ہدایت کی کہ وہ پولیس فورس میں احتسات کے عمل کو مزید تیزکرتے ہوئے زیر التواءکیسز کو جلد ازر جلد نمٹائیں۔ کانفرنس کے شرکاءکو دوران ملازمت فوت ہونے والے پولیس اہلکاروں کے بچوں کے لیے مقررہ کوٹہ پر بھرتی کا عمل جلد از جلد مکمل کرکے بھرتی شدہ ملازمین کے بچوں کے نام کی فہرست سنٹرل پولیس افس کو بھیجوانے کی بھی ہدایت کی گئی۔ کانفرنس کے شرکاءکو مزید ہدایت کی گئی کہ وہ پولیس تنصیبات میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا عمل جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچاکر ان کی شفاف مانیٹرنگ کو بھی یقینی بنائیں۔آئی جی پی نے ضلع خیبر میں پولیس اقدامات کی تعریف کی اور ڈی پی اوخیبر کو پولیس عمارات کی تعمیر کے لیے اراضی کے حصول کے عمل کو تیز کرنے کی بھی ہدایت کی۔