عالمی بینک پاکستان کی اقتصادی اورسماجی ترقی کے  شعبوں میں معاونت فراہم کررہاہے، خسروبختیار کی  عالمی بینک کے کنٹری ڈائرئکٹر سے ملاقات میں گفتگو

99

اسلام آباد۔25جنوری  (اے پی پی):وفاقی وزیراقتصادی امورخسروبختیارنے کہاہے کہ عالمی بینک پاکستان کا اہم ترقیاتی شراکت دارہے اوربینک پاکستان کی اقتصادی اورسماجی ترقی کے  شعبوں میں معاونت فراہم کررہاہے۔ انہوں نے یہ بات پیرکویہاں پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائرئکٹرناجی بن حسائن سے ملاقات میں گفتگوکرتے ہوئے کہی۔ملاقات میں پاکستان میں عالمی بینک کی معاونت سے جاری منصوبوں پرتبادلہ خیال کیاگیا۔ اس موقع پرپاکستان اورعالمی بینک کے درمیان مختلف شعبوں میں معاونت بڑھانے کے مواقع پربھی بات چیت کی  گئی۔ وفاقی وزیرنے کہاکہ  عالمی بینک پاکستان کا اہم ترقیاتی شراکت دارہے اوربینک پاکستان کی اقتصادی اورسماجی ترقی کے  شعبوں میں معاونت فراہم کررہاہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی حکومت صحت، تعلیم، مقامی حکومت    اورزرعی شعبہ کی ترقی پرخصوصی توجہ دے رہی ہے اورہماری خواہش ہے کہ عالمی بینک ان شعبہ جات میں پاکستان کے ساتھ معاونت کومزید فروغ دے۔عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹرنے کہاکہ بینک پاکستان میں سماجی اوراقتصادی ترقی کے شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون کررہاہے، انہوں نے بینک کی جانب سے پاکستان میں معاونت جاری رکھنے کے عزم کااعادہ بھی  کیا۔ واضح رہے کہ عالمی بینک  کی جانب سے  پاکستان کیلئے نئے کنٹری شراکت داری فریم ورک (سی پی ایف) کی تیاری کے ضمن میں مشاورتی عمل جاری ہے ۔عالمی بینک کے مطابق 2022 سے لیکر2026 تک کی مدت کیلئے پاکستان کے ساتھ نئے شراکت داری فریم ورک کی تشکیل کے ضمن میں مشاورتی عمل کاآغازکردیا گیا ہے۔فریم ورک میں پاکستان کیلئے سٹریٹجک معاونت کے خذوخال واضح ہوں گے۔عالمی بینک ہر 4سے لیکر پانچ سالوں کے بعد ممبرممالک کیلئے نیا کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک تیارکرتا ہے جس میں کسی بھی رکن ملک کی بدلتی ہوئی ترجیحات شامل کی جاتی ہے۔ عالمی بینک کے مطابق نئے فریم ورک میں عالمی بینک کی معاونت کوپاکستان کے ترقیاتی ایجنڈا سے مربوط کیا جائے گا۔ نئے فریم ورک کی تشکیل میں کلیدی شراکت داروں، حکومتی حکام، پارلیمینٹرینز، نجی شعبہ، سول سوسائٹی کی تنظیموں بشمول خواتین اور نوجوانوں کے گروپ، بین الاقوامی مالیاتی اداروں ، سفارتی کمیونٹی ،میڈیا اورماہرین تعلیم سے مشاورت کی جارہی ہے۔ اس مشاورت کا مقصد پاکستان کی اقتصادی اورسماجی چیلنجوں پرکلیدی شراکت داروں کے متنوع رائے اورخیالات سے آگاہی حاصل کرنا اوراس کی روشنی میں معاونت کے عمل کو آگے بڑھاناہے۔