پاکستان ، ترکی اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ  کا  مقبوضہ کشمیر  کی صورتحال  اور اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار

153

اسلام آباد،13جنوری  (اے پی پی):پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسلامی اقدار کے تحفظ کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا ہے۔

 بدھ کو وزارتِ خارجہ میں پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے مابین دوسرے سہ ملکی مذاکرات کا انعقاد ہوا۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی ،ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلو اور آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بیراموف نے اپنے وفود کے ہمراہ مذاکرات میں شرکت کی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دوسرے سہ ملکی مذاکرات کی میزبانی ہمارے لئے باعث مسرت ہے۔ انہوں  نے کہا کہ پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے درمیان یکساں ثقافتی، مذہبی اور تاریخی اقدار کی بنیاد پر گہرے برادرانہ تعلقات ہیں ۔پاکستان کے لوگ ، ترکی اور آذربائیجان کے روحانی مراکز سے گہرا لگاؤ رکھتے ہیں ۔دوران مذاکرات، تجارت، سرمایہ کاری اور عوامی سطح پر روابط کے فروغ کیلئے مختلف پہلوؤں پر غور و خوض کیا گیا۔تینوں وزرائے خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسلامی اقدار کے تحفظ کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا۔

   مذاکرات میں افغان امن عمل کے حوالے سے بھی تبادلہ ء خیال کیا گیا بین الافغان مذاکرات کے انعقاد کو سراہتے ہوئے  پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف کی گئی۔کرونا وبا کے معاشی مضمرات سے نمٹنے کیلئے تینوں ممالک نے  مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے اور مل کر اس وبائی چیلنج سے نمٹنے کا عزم کیا۔پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے درمیان تجارت، معیشت، تعلیم، صنعت ،توانائی اور ثقافت کے شعبہ جات میں تعاون کے فروغ کے حوالے سے تفصیلی مشاورت ہوئی۔

تینوں فریقین نے دہشتگردی بشمول ریاستی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئےاس عفریت سے نمٹنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر غورکیا۔ وزارتِ خارجہ میں جاری سہ فریقی مذاکرات کے بعد تینوں وزرائے خارجہ نے مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کئے۔