وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس

102

اسلام آباد۔9فروری  (اے پی پی):وزیر اعظم عمران خان نےپنجاب اور خیبر پختونخوا کی حکومتوں کو ٹاسک دیا ہے کہ وہ کاشتکار مارکیٹس کی تعداد میں اضافہ کے لئے 24 گھنٹے میں قابل عمل منصوبہ پیش کریں،اشیائے خوردونوش کے سرکاری نرخ نامے پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔منگل کو وزیر اعظم کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ضروری اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے انتظامی اقدامات پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔وفاقی وزراء،مشیروں،صوبائی وزراء اور اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔چاروں صوبائی چیف سیکرٹریزنے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔وزیر اعظم نے ہول سیل اور ریٹیلرزکی سطح پر قیمتوں میں فرق پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کمزور عملدرآمد میکنزم اور ریگولیٹری میکنزم میں خامیوں کی نشاندہی ہوتی یے۔انہوں نے کہا کہ بڑے شہروں میں محدود کاشتکارمارکیٹس بھی کاشتکاروں کا استحصال کی ایک وجہ ہے۔مڈل مین کی جانب سے ناحق منافع کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے اور اس سے غریب متاثر ہوتا ہے۔وزیر اعظم نے صوبائی چیف سیکرٹریز کو ٹاسک دیا کہ وہآٹے کی پیداوار میں اضافہ کے لئے گندم کی پسوائی کی شرح کے حوالے سے جامع منصوبہ پیش کریں۔تاکہ آٹے کی قیمتوں کو نیچے لایا جا سکے۔وزیر اعظم نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومتوں کو ٹاسک دیا کہ وہ چوبیس گھنٹوں میں فارمر مارکیٹس کی تعداد بڑھانے،نجی شعبہ کو اپنی ذاتی مارکیٹس کے قیام اور این او سی کی شرط ختم کرنے کے لئے  قابل عمل منصوبہ پیش کریں۔چیف سیکرٹریز نے اجلاس کو فلور ملز کی جانب سے صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کی گئی گندم کی کم پسوائی پر ان کے خلاف کارروائی سے آگاہ کیا۔وزیر اعظم نے چیف سیکرٹری سندھ سے چھ سال پرانی 32 ہزار میٹرک ٹن گندم جاری کرنے کی رپورٹس کے حوالے سے باز پرس کی جو ناکافی ہے۔