حکومت تمام موٹر ویز اور قومی شاہرات پر انٹیلی جنس ٹرانسپورٹ سسٹم کی تنصیب کے لئے کوشاں ہے، وفاقی وزیر مواصلات  مراد سعید کا تقریب سے خطاب

107

اسلام آباد,24فروری  (اے پی پی):وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ حکومت تمام موٹر ویز اور قومی شاہرات پر انٹیلی جنس ٹرانسپورٹ سسٹم ’آئی ٹی ایس‘ کی تنصیب کے لئے بھرپور کوشاں ہے تاکہ جدید ٹیکنالوجی کے آلات کو بروئے کار لاتے ہوئے سفر کو محفوط بنایا جا سکے، ملک کی پہلی روڈ سیفٹی پالیسی متعارف کرادی گئی ہے جس پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایمبولینس گاڑیوں کی حوالگی کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  وفاقی وزیر نے کہا کہ ملتان۔سکھر موٹر وے پر پہلے سے ہی آئی ٹی ایس سسٹم نصب کر دیا گیا ہے، اس سسٹم سے 16 اقسام کی خلاف ورزیاں ڈیجیٹل سسٹم کے تحت پکڑی جا سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ چھ سے سات ماہ کے دوران تمام موٹر ویز اور ہائی ویز کے ساتھ اس آئی ٹی ایس سسٹم کو فعال کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس اقدام کے تحت ٹرکوں میں ٹریکر لگائے جارہے ہیں تاکہ ڈرائیوروں کو سڑک کی خلاف ورزیوں کے بارے میں بہتر طور پر آگاہ کیا جاسکے ، جو آخر کار ان کی جان بچانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس ڈرون ٹیکنالوجی کو اپنی تمام اہم شاہراہوں پر موٹر سواروں کی حفاظت اور سہولت کے لئے استعمال کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’موٹر وے ہیلپ لائن‘ کے جوابی وقت کو ایک منٹ کم کیا گیا ہے اور اب ہمارا رسپانس ٹائم پانچ چھ منٹ کا ہو جائے گا جو پہلے سات منٹ تھا۔ مراد سعید نے کہا کہ نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز پولیس کی لائسنسنگ اتھارٹی کو فعال بنایا گیا ہے اوراس کے ذریعے بیرونی ممالک کے ساتھ معاہدوں کئے جائیں گے اور پیشکش کی جائے گی کہ ان کے جاری کردہ ڈرائیونگ لائسنسوں کی نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس کی لائسنس اتھارٹی میں قبولیت ہو سکے ۔ مراد سعید نے کہا کہ نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس اس سلسلہ میں جدید خطوط پر لائسنس اتھارٹی قائم کرنے کے لئے مختلف ممالک کے روڈ اتھارٹیز کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لائسنس کے اجرا کے علاوہ ڈرائیوروں کو تربیت دینے کے لئے بھی ملک بھر میں اتھارٹی کے دفاتر قائم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس صوبائی حکام کے ساتھ ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بناتے ہوئے ملک کی سڑکوں کو محفوظ بنانے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔وفاقی وزیر  نے افسوس کا اظہار کیا کہ 2019 تک ملک میں کوئی روڈ پالیسی نہیں تھی اور یہ پاکستان تحریک انصاف کی واحد حکومت ہے جس نے سخت کوششوں کے بعد یہ اقدام اٹھایا اور پہلی روڈ سیفٹی پالیسی متعارف کرائی ہے جس پر عملدرآمد کرایا جائے گا، پالیسی کے تحت ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے علم وآگاہی کا دائرہ کار تعلیمی اداروں اور نصاب تک بڑھایا جائے گا جس کے لئے وفاقی سیکرٹری کی سربراہی میں یونٹ قائم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے حادثات کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہوگی۔ ٹریفک قوانین کے بارے میں عوام کو حساس بنانے کے لئے میڈیا کے اشتراک سے بڑے پیمانے پر آگاہی مہم چلائی جارہی ہے ، جس سے نہ صرف اپنی بلکہ دوسروں کی بھی جان بچانے میں مدد ملے گی۔ مراد سعید نے کہا کہ حکومت جلد ہی شہریوں کی سہولت کے لئے حیدرآباد سکھر موٹر وے ، کوئٹہ بائی پاس اور دیگر بڑی سڑکوں کی تعمیر کاآغازکرے گی۔جولائی، اگست میں حیدرآبار۔سکھر 300 کلومیٹر موٹروے کا آغاز کرنے جا رہے ہیں، کوئٹہ بائی پاس سمیت بلوچستان میں بھی مختلف منصوبوں پر کام کا آغاز کیا جائے گا۔چترال، شندور سی پیک کے مغربی روٹ کا بھی اگلے ماہ افتتاح کریں گے۔ پشاور۔ڈی آئی خان کا افتتاح بھی جلد کیا جائے گا، اب جو بھی پراجیکٹ بنے گا اس پر موٹروے پولیس تعینات کی جائے گی انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے ہی سوات موٹر وے کی مرحلہ اول تعمیر کا آغاز کررکھی ہے جس کے پہلے مرحلے کی تعمیر سے علاقے میں سیاحت کی سرگرمیوں کو فروغ ملا ہے سوات موٹروے کو کالام تک لے کر جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے دوسرے مرحلہ پر جلد کام شروع ہوجائےگا۔انہوں نے کہا کہ اپریل تک سیالکوٹ۔کھاریاں۔ راولپنڈی موٹروے پر کام شروع کردیا جائے گا۔ بلکسر، میانوالی، مظفر گڑھ روڈ کی مرمت کا کام شروع کر دیا ہے، اپریل میں اس کی فزیبلٹی رپورٹ مکمل ہو رہی ہے، اگست میں ہم صحیح معنوں میں اسے ایک بہترین سڑک بنانے کا کام شروع کر دیں گے۔