سیاحت کا شعبہ ملکی آمدنی اور روزگار کے مواقع بڑھانے کا بڑا ذریعہ ہے ؛وزیراعظم عمران خان

98

جہلم،28فروری  (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سیاحت کا شعبہ ملکی آمدنی اور روزگار کے مواقع بڑھانے کا بڑا ذریعہ ہے جب تک برآمدات میں اضافہ نہیں ہوتا سیاحت سے بہت فائدہ  اٹھا سکتے ہیں۔ سیاحوں کو سہولیات ملیں گی تو وہ خود تاریخی اور سیاحتی مقامات تک پہنچیں گے۔

 انہوں نے ان خیالات کا اظہار اتوار کو یہاں قلعہ نندنہ کے دورہ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ پچیس تیس سال قبل اس علاقے میں آئے تھے تب سے اس کو سیاحتی مرکز بنانا ان کے ذہن میں تھا، حکومت سیاحت کو فروغ دینے کیلئے اقدامات کر رہی ہے اس سلسلے میں پہاڑوں، سمندر کے ساحلی علاقوں میں سیاحت کو ترقی دی جارہی ہے اور پھر ملک کا جو قدیم ثقافتی ورثہ ہے اسے اجاگر کیا جارہا ہے جن میں موہنجودڑو، ہڑپہ وغیرہ شامل ہیں اور پوری دنیا کے سیاح ان میں دلچسپی لیتے ہیں۔ سالٹ رینج میں زمانہ قدیم میں آبادی ہوتی تھی  بعد میں یہاں سے لوگ نقل مکانی کرکے نچلے علاقوں میں چلے گے۔ انہوں نے کہاکہ نندنہ قلعہ اپنے زمانے کی ایک یونیورسٹی تھی البیرونی نے یہاں قیام کیا اور دنیا کے محیط کی پیمائش کی اور اس کا مشاہدہ کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ ایک ایسی جگہ ہے جس میں ساری دنیا کے سیاح دلچسپی لیں گے۔ ہم یہاں ماڈل ولیج بنا کر اسے ترقی دیں گے۔ یہاں سیاحوں کو سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ قیام کیلئے ہوٹل بھی بنایا جائے گا اس سے اس گائوں کا بھی فائدہ ہوگا کیونکہ سیاحوں کی یہاں آمد و رفت شروع ہوجائے گی اس کے ساتھ ساتھ یہ سارا علاقہ دنیا کے نقشے پر بھی ابھر کر سامنے آئے گا۔ انہوں نے کہاکہ ترکی میں قدیم تہذیب کے آثار  ہیں استنبول دو ہزار سال پرانا شہر ہے۔ پاکستان میں بھی قدیم ثقافتی ورثہ ہے۔ پشاور اور لاہور بھی ہمارے پرانے شہر ہیں۔

 وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سیاحت کی ترقی کے فائدہ ہونگے۔ دنیا بھر کے سیاح یہاں آئیں گے۔ ترکی کو سیاحت سے سالانہ چالیس ارب ڈالر کی آمدنی ڈالر کی آمدنی ہوتی ہے۔ ملائیشاکی سیاحت سے  آمدنی بیس ارب ڈالر ہے جبکہ پاکستان کو تو سیاحت سے آمدنی نہیں ہوتی، سیاحت کے فروغ سے ڈالر یہاں آئیں گے جن کی ملک کو بہت ضرورت ہے جب تک برآمدات نہیں بڑھتیں سیاحت سے ہم بہت فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ برآمدات کے ساتھ ساتھ سیاحت کو ترقی دینے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیاحت روزگار کا بھی بہت بڑا ذریعہ ہے سیاحت سے روزگار کے فروغ سے اس گائوں کو بھی فائدہ ہو گا اور لوگوں کو روزگار بھی ملے گا ، جب تک یہاں سیاحوں کو سہولیات نہیں ملیں گی سیاحت فروخ نہیں پاسکتی ، مقامی لوگ سیاحوں کا دھیان رکھیں گے تو سیاحت بھی ترقی کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ البیرونی کی وجہ سے  ساری دنیا کے سیاح قلعہ نندنہ آئیں گے ملک کے اندر سیاحت کو بہت تیزی سے ترقی ملی ہے لیکن یہاں ملکی سیاحوں کے لئے قیام تک کی سہولیات نہیں ہیں ملکی سیاحت تو بہت فروغ پا چکی ہے بیرون ملک مقیم پاکستانی بھی تعطیلات کے دوران یہاں آتے ہیں ان کے علاوہ غیر ملکی سیاح بھی بلند و بالا پہاڑوں کو دیکھنا چاہتے ہیں قدیم ثقافتی ورثے کو دیکھنے بھی غیر ملکی آتے ہیں ۔

 انہوں نے کہاکہ ملک میں مذہبی سیاحت کے فروغ کی بہت گنجائش ہے ۔بدھ تہذیب اور گندھارا تہذیب کے پاکستان میں تاریخی مقامات ہیں کرتار پور سکھ برادری کے لئے بہت اہمیت رکھتا ہے ، ہندوبرادری کے لئے کٹاس راج اور دیگر مقامات ہیں ، بلوچستان میں بھی بہت قدیم ثقافتی ورثہ ہے جبکہ صوفی ازم کے حوالے سے بابا فرید  ، داتا گنج بخش  ، میاںمیر اور بھلے شاہ جیسے بزرگوں کے مزارات ہیں ۔

 وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان میں سیاحت کو ترقی دینا چاہتے ہیں تاکہ سیاح جب یہاں آئیں تو ان کے لئے آسانیاں پیدا ہوں ۔ رہائش کا انتظام ہو، آمدورفت کیل ئے سڑکیں موجود ہوں تو سیاح خود ایسے مقامات تک پہنچتے ہیں ۔