بلوچستان سے سینیٹ کی جنرل نشست پر آزاد امیدوار میر سردار خان رند نے سینیٹ انتخابات سے دستبردار

105

کوئٹہ02 مارچ (اے پی پی): بلوچستان سے سینیٹ کی جنرل نشست پر آزاد امیدوار میر سردار خان رند نے سینیٹ انتخابات سے دستبردار ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی اتحادی جماعتوں اور صوبے کے وسیع تر مفاد میں سینیٹ انتخابات سے دستبردار ہونے کا غیر مشروط اعلان کر رہا ہوں، انہوں نے  پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر سردار یارمحمد رند کی رہائشگاہ پر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، سردار یار محمد رند سمیت صوبائی وزراء، ارکان اسمبلی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔آزاد امیدوار میر سردار خان رند نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں آزاد حیثیت سے حصہ لینے کا فیصلہ کیا تھا تاہم میرے انتخابات میں حصہ لینے سے حکومت اور نقصان اور اپوزیشن جماعتوں کو فائدہ پہنچ رہا تھا جس پر میں انتخابات سے دستبردار ہونے کا غیر مشروط اعلان کر رہا ہوں انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ بلوچستان کے وسیع تر مفاد میں لیا ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ سردار یار محمد رند، میر سردار خان رند،پی ٹی آئی، بی اے پی سمیت تمام اتحادیوں کا شکر گزارہوں کہ انہوں نے مثبت فیصلہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میر سردار خان رند کا فیصلہ انفرادی، اجتماعی دونوں سطح پر اہم ہے انکے فیصلے سے حکومتی اتحادی کو مزید مضبوطی ملے گی انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں جو بھی لوگ منتخب ہونگے وہ بلوچستان کے حقوق اور ترقی کے لئے کام کریں وزیراعلیٰ نے کہا کہ سردار یار محمد رند اور میر سردار خان رند سے پہلے دن سے رابطہ تھا کچھ امور اور فیصلے تاخیر کا شکار ضرور ہوئے لیکن اب بھی بروقت تمام معاملات پر اتفاق رائے کر لیا گیا ہے حکومتی اتحادی جماعتیں سینیٹ میں بھر پور انداز میں کامیابی حاصل کریں گی وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیاسی معاملات میں اختلافات آتے ہیں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اگر سرپرائز دینے کی بات کر رہی ہے تو اسکا مطلب ہے وہ خود ہارس ٹریڈنگ کا اعتراف کر رہے ہیں اپوزیشن کے پاس 23ارکان ہیں جن سے وہ صرف 2جنرل نشستوں پر امیدوار منتخب کروا سکتے ہیں اگر وہ زیادہ امیدوار لانے کی کوشش کر رہے ہیں تو اسکا مطلب ہے کہ پی ڈی ایم ہارس ٹریڈنگ کریگی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر و صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رند نے کہا کہ سردار خان رند کا دستبردار ہونا مشکل فیصلہ تھا لیکن ایسا کرنا اتحادی جماعتوں کے اجتماعی مفاد میں تھا میں میر عمر جمالی، میر نعمت اللہ زہری سمیت تمام دوستوں کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ہمارے فیصلے میں ہمارا ساتھ دیا انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے 7ارکان اسمبلی ہونے کے باوجود بھی ہم اپنا سینیٹر منتخب نہیں کرو ا سکے جس پر افسوس ہے امید ہے وزیراعلیٰ جام کمال خان پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی، کارکنوں کو بی اے پی کی طرح اپنا بازو سمجھ کر ساتھ لیکر چلیں گے۔