موجودہ شہروں کو سمارٹ شہروں میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، گورننس، تعلیم اور دیگر شعبوں میں مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا سائنس بروئے کار لا کر معیار زِندگی میں بہتری لائی جا سکتی ہے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی   کا  اجلاس سے خطاب

64

اسلام آباد,1مارچ  (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ گورننس  کو بہتر بنانے کے لئے موجودہ شہروں کو سمارٹ شہروں میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے،  گورننس، تعلیم اور دیگر شعبوں میں مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا سائنس بروئے کار لا کر معیار زِندگی میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو سمارٹ سٹیز پروگرام سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیرِ برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن اور آئی ٹی ماہرین نے شرکت کی۔ اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ  سمارٹ شہروں کی تشکیل کے لئے ماہرین کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے،  خصوصی شعبوں میں میں تحقیق اور ترقی کیلئے قومی مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ قومی مراکز کی مصنوعات سے نقل و حمل کے موثر نظام ، جرائم کا پتہ لگانے اور سائبر جرائم کی تفتیش میں مدد ملے گی، نائیجیریا نے انسداد دہشت گردی کیلئے جدید ترین ٹیکنالوجی فراہم کرنے پر نیشنل ریڈیو ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ گورننس بہتر بنانے کے لئے موجودہ شہروں کو سمارٹ شہروں میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے،  گورننس، تعلیم اور دیگر شعبوں میں مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا سائنس بروئے کار لا کر معیار زِندگی میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ڈیجیٹل انقلاب شہریوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کا ایک بے مثال موقع ہے، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی مدد سے شہریوں کو زیادہ موثر ، پائیدار اور جامع سہولیات کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے شہروں میں سمارٹ ٹیکنالوجی کی مدد سے شہریوں کو بہتر معیار زندگی اور سکیورٹی حاصل ہوگی۔