اسلام آباد۔30مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے منگل کو سیف سٹی اسلام آباد کا دورہ کیا۔ سیف سٹی پہنچنے پر وفاقی وزیر داخلہ کو گارڈ آف آنر دیا گیا۔وزیر داخلہ شیخ رشید کو سیف سٹی کیمروں پر تفصیلی بریفننگ دی گئی۔ آئی جی اسلام آباد نے وزیر داخلہ کو امن و امان کے حوالے سے بریف کیا۔ وزیر داخلہ کو اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں نصب کیمروں پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ نے اسلام آباد میں کئے جانے والے اقدامات کو سراہا اور کہا کہ یہاں پر مزید کیمرے لگانے وقت کی ضرورت ہے، امن و امان کو یقینی بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد میں رواں ماہ بہت کام کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس بھی فرنٹ لائن پر اپنی ذمہ داری نبھا رہی ہے، این سی او سی سے بات کریں گے کہ پولیس لائن کو بھی کورونا ویکسینیشن کی سہولت دی جائے، سیف سٹی اتھارٹی قانون پاس کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کافی پھیل چکا ہے، 240ٹورسٹ پولیس لانچ کرنے لگے ہیں، پولیس کی اضافی نفری کی سمری وزیراعظم عمران خان کو بھیجیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا سٹی اور صحافیوں کو گھریلو رہائش کا اعلان جلد کیا جائے گا اس کے بعد پھر یہ پریس کلب کا کام ہوگا، گھریلو رہائشی سہولت ان صحافیوں کو دیں گے جن کے پاس یہاں پر رہائشی سہولت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 11،22کی 25 گاڑیاں لیں گے، اسلام آباد کی پولیس مثالی پولیس ہے اس کو مزید بہتر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 8ڈرون خرید رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کی تنخواہیں اور الائونس بھی بڑھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف کوئی عدم اعتماد نہیں آءے گا وزیراعظم ان کے ساتھ ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ڈی ایم پہلے سے اندر سے تمام تھا. شہر کے لئے 18سو کیمرے پہلے سے نصب ہیں 12سومزید کیمرے لے رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ میری یہ 15ویں وزارت ہے، وزیراعظم کے ساتھ آیا تھا ، ا ن کے ساتھ کھڑا ہوں اور وزیراعظم پانچ سال پورے کریں گے۔