پاکستان اور ایران کے مابین دو طرفہ اور عوام کی سطح پر دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے ،وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی میڈیا سے گفتگو

12

اسلام آباد۔22اپریل  (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی مشہد میں آستان_قدس رضوی کے متولّی، حجتہ الاسلام و المسلمین احمد مروی سے ملاقات  ہوئی۔

ایران میں تعینات پاکستانی سفیر “رحیم حیات قریشی” اور مشہد میں پاکستانی قونصل جنرل بھی وزیر خارجہ کے ہمراہ اس ملاقات میں موجود تھے.۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے مابین دو طرفہ اور عوام کی سطح پر دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے ،ہم ایران حکومت کے ساتھ مل کر زائرین کو مزید سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے پر عزم ہیں۔جمعرات  کو روضہ ء امام  رضا  علیہ السلام ؑپر حاضری کے بعد دورہ ء ایران کے حوالے سے میڈیا ٹاک کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ میری ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی ،اسپیکر پارلیمنٹ اور وزیر خارجہ جواد ظریف کے ساتھ ملاقاتیں بہت سود مند رہیں۔میں نے ایرانی قیادت کے ساتھ پاکستان اور ایران کے مابین دہائیوں پر محیط دیرینہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے حوالے سے بات چیت کی۔ہم نے ایران کے ساتھ تجارتی مراسم کے فروغ کیلئے پاکستان اور ایران کی سرحد پر “تجارتی مراکز” کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ کل ہم نے اس حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ۔ہم نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ اور بارڈر ایریاز کے مکینوں کی سہولت کیلئے “مند پشین کراسنگ پوائنٹ” کو کھول دیا ہے۔ ہم نے علاقائی صورتحال، بالخصوص افغان امن عمل کے حوالے سے بات چیت کی ۔اس کے علاؤہ ہم نے مل کر اسلاموفوبیا کے تدارک کیلئے امہ کو یکجا کرنے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے کہا کہ امام رضا علیہ السلام کے روضے پر حاضری روحانی تسکین  اور طمانیت کا باعث ہوتی ہے ۔ایران آ کر، اگر امام رضعلیہ السلام کے روضہ کی زیارت نہ کی جائے تو ایک تشنگی سی رہ جاتی ہے ۔ان تمام ملاقاتوں کے بعد، میں یہ بات پورے وثوق سے کہہ رہا ہوں کہ پاکستان اور ایران کے مابین دو طرفہ اور عوام کی سطح پر دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے .وزیر خارجہ نے کہا کہ ریاستوں کے مابین تعلقات اس وقت مستحکم ہوتے ہیں جب عوام کے مابین گرمجوشی پائی جاتی ہے۔پاکستان اور ایران کے مابین تعلقات کی خوبصورتی یہ ہے کہ اس کی بنیاد عوامی روابط پر ہے۔ہر سال پاکستان سے تقریباً 5 لاکھ زائرین زیارات کیلئے ایران تشریف لاتے ہیں اور جب وہ وطن واپس آتے ہیں تو اپنے ساتھ نیک خواہشات لاتے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ہماری حکومت  نے ایران آنے والے زائرین کو مزید سہولیات کی فراہمی کیلئے “خصوصی پالیسی” متعارف کروائی ہے۔اس پالیسی کے تحت، زائرین کی سفریسہولیات، ان کی صحت کی نگہداشت اور ان کے قیام کی سہولیات کا خیال رکھا جائے گا۔ہم ایران حکومت کے ساتھ مل کر زائرین کو مزید سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے پر عزم ہیں۔