کورونا کیسز میں اضافے کے باعث جمعہ سے نئی بندشوں کا آغاز کریں گے، کچھ بڑے شہر بند کرنے پڑ سکتے ہیں؛ اسد عمر

29

اسلام آباد،21اپریل  (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ ،ترقی اصلاحات وخصوصی اقدامات ونیشنل کمانڈ اینڈ آ پریشن سنٹر کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا کیسز میں اضافے کے باعث جمعہ سے نئی بندشوں کا آغاز کریں گے جبکہ کچھ بڑے شہر بند کرنے پڑ سکتے ہیں۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں اسد عمر نے کہا کہ این سی او سی میں کورونا صورتحال کا جائزہ لیا گیا، صورتحال اچھی نظر نہیں آرہی۔ گزشتہ سال قوم نے ایس او پیز پر عمل کیا، اس مرتبہ عمل نہیں ہو رہا اور حفاظتی تدابیر دیکھنے میں نہیں آرہیں جبکہ انتظامیہ بھی کارروائی نہیں کر رہی۔

 اسد عمر نے کہا کہ کراچی میں کورونا کیسز کی شرح 13 فیصد اور حیدرآباد میں 14 فیصد ہے، ہسپتال جانے والے مریضوں کی تعداد 600 سے زیادہ ہوگئی ہے، ان مریضوں کے پہنچنے کے بعد چند کی طبیعت اور خراب ہوتی ہے اور انہیں آکسیجن پر لگانا پڑتی  ہے۔

اسدعمر نے کہاکہ آکسیجن پر مریضوں کی تعداد 4500 سے تجاوز کرگئی ہے، جون میں وبا کی پہلی لہر میں آکسیجن میں کورونا کے مریض 3400 سے زائد تھے یعنی اس بار 30 فیصد زائد مریض آکسیجن پر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا رواں ہفتہ انتہائی خطرناک ہے۔ پاکستان میں وبا کے آغاز سے اب تک اس ہفتے ہلاکتوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے، کئی شہر ایسے ہیں جہاں وینٹی لیٹرز کا استعمال 80 فیصد سے بھی زیادہ ہوگیا ہے۔ ملک میں جو آکسیجن بنائی جاتی ہے اس کی تعداد بھی لاتعداد نہیں ہے، اس لیے ہماری آکسیجن کی سپلائی چین خطرناک حد تک بڑھتی ہوئی نظر آرہی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آج این سی او سی میں مزید کچھ فیصلے کیے جنہیں صوبوں سے شیئر کریں گے اور جمعہ کو ان فیصلوں کا اعلان کریں گے، جن میں  مزید بندشیں بڑھانا پڑیں گی کیونکہ جس طرح اس وقت وبا کا پھیلاؤ ہے، اگر اس وبا کا زور فوری نہیں توڑا تو بڑے شہر بند کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت صورتحال بہت سنگین ہے، انتہائی سنجیدگی کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ   قوم سے اپیل کرتاہوں کہ سنجیدگی دکھائیں، ہمارے پاس آخری موقع ہے، ابھی بڑے شہر بند نہیں کررہے، لیکن ہمارے پاس چند دنوں کی گنجائش ہے، اگر قوم سے زیادہ سنجیدگی اور تعاون نظر آیا، انتظامیہ نے کردار ادا کیا تو امید ہےکہ یہ اقدام نہ اٹھانا پڑے، ورنہ بڑے شہر بند کرنے کے سوا کوئی راستہ نہ ہوگا۔