جڑواں شہروں میں سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے  تمام ادارے الرٹ ہیں؛ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد

45

راولپنڈی، 28جولائی  (اے پی پی):راولپنڈی اور مضافاتی علاقوں میں بدھ کی علی الصبح شدید بارش سے پیدا شدہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمدصبح سویرے گوالمنڈی نالہ لئی پل پر پہنچ گئے ۔

اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کسی بھی سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے واسا ،ریسکیو 1122، میونسپل کارپوریشن ،ضلعی انتظامیہ سمیت تمام متعلقہ ادارے الرٹ ہیں اورراولپنڈی و اسلام آباد میں جہاں جہاں بھی سیلابی صورتحال ہے وہاں فوج کے دستے بھی آچکے ہیں ،فوج اور واسا بھی الرٹ ہیں اور کارپوریشن کے عملے سمیت سب انتظامیہ ڈیوٹی پر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نالہ لئی ہے بیس سال بعد دو سو آدمیوں کی جان لیتا ہے ،اس پر بیس سال پہلے ہم نے کام شروع کیا تھا ،ابھی کام شروع نہیں ہوسکا ،عمران خان نے دو تین میٹنگز کی ہیں ،عثمان بزدار نے بھی کی ہیں نیسپاک کو بھی فوری طور پر کہا گیا ہے کہ اس پر کم لاگت کا خرچہ کیا جائے اور یہاں انشاءاللہ  جتنی غریب بستیاں ہیں یہ بہتر ہوجائیں گی اور یہ لوگ قیمتی ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ نالہ لئی پر زیادہ سے زیادہ نوے دن میں کام شروع ہوجائے گا ،نالہ لئی راولپنڈی کا واحد مسئلہ ہے جو ابھی تک حل نہیں ہوا جب میں نے شروع کیا تھا تو 26ارب کا تھا اب یہ نوے ارب روپے پر پہنچ گیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ اسلام آباد کے  نالہ کورنگ سمیت دیگر نالوں پر لوگوں نے قبضے کر لیے ہیں ،نالہ لئی ٹھیک ہونے جا رہا ہے اور میری زندگی کا یہی ایک آخری مشن ہے کہ نالہ لئی پر کام  شروع ہوجائے ۔انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کے دیگر کام مکمل ہوچکے ہیں، راولپنڈی میں تیسری یونیورسٹی بھی بننے جارہی ہے ،نالہ لئی ایکسپریس وے پر نوے دن کے اندر کام شروع ہوجائے گا ۔

اس موقع پر ایم ڈی واسا راجہ شوکت محمود نے وفاقی وزیر کو بتایاکہ واسا کا تمام عملہ رات گئے سے تمام مشینری کے ہمراہ ڈیوٹی پر موجود ہے اور پانی کی نکاسی کے لیے ہیوی مشینری کا استعمال جاری ہے ۔انہوں نے بتایاکہ بارش رکنے کے بعد نالہ لئی میں پانی کی سطح بتدریج کم ہورہی ہے اور اس وقت گوالمنڈی پل پر پانی کی سطح 13فٹ بلند جبکہ کٹاریاں میں ساڑھے گیارہ فٹ بلند ہے ۔

قبل ازیں ریسکیو1122کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق بدھ کی علی الصبح ساڑھے چار بجے بارش شروع ہوئی جو کہ نو بجے تک جاری رہی جس کے بعد صبح نوبج کر 43منٹ تک سید پور ولیج میں 126ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ، گولڑہ میں 103ملی میٹر بوکرہ میں 21ملی میٹر ، ایچ ایٹ میں 68ملی میٹر چکلالہ میں17 ملی میٹر شمس آباد میں 32ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ،پانی کی سطح کٹاریاں اور گوالمنڈی میں ساڑھے پندرہ فٹ ریکارڈ کی گئی ۔

ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو 1122علی حسین نے اے پی پی کو بتایاکہ بارش شروع ہوتے ہی ریسکیو نے پہلے سے الرٹ اپنی ٹیمیں نو مقامات پر روانہ کردیں ۔اس اثناءمیں کٹاریاں اور گوالمنڈی کے مقامات پر پانی کی سطح بتدریج بلند ہوتی رہی تاہم  کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔انہوں نے بتایاکہ ریسکیو نے بارش سے متاثرہ علاقوں اور نالہ کے قریبی علاقوں میں ہنگامی اعلانات کیے اور سائرن بجائے ۔

انہوں نے کہاکہ ریسکیو کی ٹیمیں خطرناک مقامات پر تاحال تعینات ہیں اور صورتحال قابو میں آنے تک یہ ٹیمیں بدستور تعینات رہیں گی ۔

ڈسٹرکٹ ایمر جنسی آفیسر ریسکیو 1122 راولپنڈی علی حسین نے شہریوں سے اپیل کی کہ نالے کے قریب رہنے والے لوگ احتیاطی تدابیر اپنائیں ، خصوصاً بچوں کو بجلی کی تاروں اور کھمبوں سے دور رکھیں، کچے مکانات اور خصوصاً کچی چھتوں اور دیواروں سے دور رہیں اورپا نی کی نکاسی کا بندوبست کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ ہدایات پر سختی سے عمل کریں نالوں کے زیادہ قریب گھروں سے لوگ نقل مکانی کر کے قریبی حفاظتی مقامات پر چلے جائیں، زیر تعمیر عمارتوں میں داخل ہونے سے گریز کریں، بچوں اور بزرگوں کو اپنے قریب رکھیں۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ کمشنر راولپنڈی گلزار حسین شاہ ، ڈپٹی کمشنر عامر عقیق ، ایم ڈی واسا راجہ شوکت محمود ، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو 1122علی حسین اور دیگر متلعقہ افسران بھی موجود تھے ۔