اسلام آباد،14اکتوبر (اے پی پی):قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن میں شامل پارلیمانی جماعتوں نے پاکستان کے نامور ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان، مسلم لیگ (ن) کے رکن پرویز ملک اور اداکار عمر شریف کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان پاکستان کو استحکام اور عظمت کی بلندی پر لے کر گئے جبکہ قومی اسمبلی نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی جانب سے پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے اور پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے لئے ان کے کردار کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے متفقہ قرارداد منظور کرلی۔
جمعرات کو قومی اسمبلی میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے جنازے میں وہ خود شریک ہوئے، وہاں پر لوگوں کا ایک جم غفیر امڈ آیا تھا۔ رکن قومی اسمبلی پرویز ملک ، ممتاز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان اللہ کو پیارے ہو گئے ہیں۔ پرویز ملک اپنی شرافت اور اصول پسندی کی وجہ سے اس ایوان میں ہر دلعزیز تھے۔ اپنے بیگانے سب ان کے معترف ہیں، ان کی وفات سے قوم ایک مدبر اور معاملہ فہم رہنما سے محروم ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے والے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی خدمات کو قوم مدتوں تک یاد رکھے گی۔ وہ نہ صرف محسن پاکستان بلکہ محافظ ملت اسلامیہ تھے۔ وہ 1936ء میں بھوپال میں پیدا ہوئے جہاں سے وہ ہجرت کرکے پاکستان آئے۔ وہ ذوالفقار علی بھٹو کی دعوت پر بیرون ملک سے ملازمت چھوڑ کر پاکستان آئے اور ڈاکٹر قدیر کی وجہ سے پاکستان ایٹمی قوت بنا۔ ان کی وجہ سے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر بن گیا ہے۔ وہ اپنی اور اس ایوان کی جانب سے ان کی وفات پر پوری قوم سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اداکار عمر شریف ایک بڑا کردار تھے، انہیں بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
اس موقع پر مولانا عبدالاکبر چترالی نے مرحومین کے لئے دعائے مغفرت کرائی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر بنانے اور سائنسدانوں کی ایک پوری کھیپ تیار کی جو اس پروگرام کا تحفظ اور مستقبل کی ذمہ داریاں سنبھال سکیں۔ ڈاکٹر قدیر کی محنت لگن اور جستجو کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ایٹمی قوت بننے میں بڑا کردار قومی اتفاق رائے کا بھی تھا۔ ذوالفقار علی بھٹو سے لے کر نواز شریف سمیت مختلف ادوار میں رہنے والے حکمرانوں نے اس پروگرام پر قومی یکسوئی اور یکجہتی کو برقرار رکھا۔ پاکستان کے دفاع سمیت چند ایسے امور ہیں جن پر پوری قوم متحد ہے۔ تمام اکابرین کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں خاص طور پر ڈاکٹر عبدالقدیرخان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ ان کی وفات ایک سانحہ اور اس سے ایک خلا پیدا ہوا ہے لیکن موت برحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایسی قدریں اور نام چھوڑ کر گئے ہیں جو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے پرویز ملک کی پارلیمانی اور سیاسی خدمات کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔
وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ قائد اعظم نے قلم کی طاقت سے پاکستان بنایا جبکہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے علم کی طاقت اور اللہ کی مدد سے ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے میں بنیادی کردار ادا کیا۔ ایک چپڑاسی سے لے کر انجینئر تک اور ذوالفقار علی بھٹو سے لے کر وزیراعظم عمران خان تک سیاسی قیادت اور عسکری قیادت میں جس جس نے بھی ایٹمی صلاحیت اور پاکستان کے دفاع کے لئے خدمات سرانجام دی ہیں ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان اپنے کلیدی کردار کی وجہ سے پاکستان کو استحکام و عظمت کی بلندی پر لے کر گئے اور پاکستان عالم اسلام کے مضبوط قلعے کے طور پر سامنے آیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری دعا ہے کہ ایک نہیں ہزاروں ڈاکٹر عبدالقدیر خان پیدا ہوں۔
مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ محمد آصف نے کہا کہ پرویز ملک مسلم لیگ (ن) لاہور کے صدر تھے۔ ان کے مزاج میں تحمل مزاجی اور شفقت تھی ان کی بطور پارلیمنٹرین خدمات سب کے سامنے ہیں۔ ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گے۔ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پرویز ملک ایک معاملہ فہم سیاستدان تھے، اداکار عمر شریف چہروں سے مسکراہٹ کے فقدان کے اس دور میں مسکراہٹ بکھیرنے والی شخصیت تھے۔
جی ڈی اے کے رہنما غوث بخش مہر نے کہا کہ انہوں نے پرویز ملک کے ساتھ کافی عرصہ اکٹھے گزارا۔ وہ ایک اچھے پارلیمنٹرین تھے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے قائداعظم کے بعد پاکستان کو استحکام دیا۔ ان کی وجہ سے پاکستان کی سرحدیں محفوظ اور دشمن اس طرف دیکھنے کی جسارت نہیں کرسکتا ، ان کے جملہ لواحقین کے لئے وظیفہ مقرر کرنا چاہیے۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے رکن خالد مگسی نے بھی ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور پرویز ملک کی خدمات کو سراہا۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اقبال محمد علی خان، رکن قومی اسمبلی امجد علی خان ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے آغا حسن بلوچ نے بھی ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور پرویز ملک کی خدمات کو سراہا۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا تنویر حسین نے کہا کہ پرویز ملک ہماری جماعت کا اثاثہ تھے، مشرف کی آمریت اور دیگر تحریکوں میں انہوں نے نمایاں کردار ادا کیا۔ اس ایوان میں حکومت اور اپوزیشن دونوں اطراف کے بنچوں سے ان کے لئے نیک تمنائیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ ایک شفیق انسان تھے۔ انہوں نے محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی دھماکوں کی وجہ سے پاکستان کی عسکری قوت دنیا کی بڑی قوتوں میں شمار ہوتی ہے۔ کسی دشمن کی پاکستان کی جانب میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہیں۔ تحریک انصاف کے چیف وہپ ملک عامر ڈوگر نے محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی قوت بننے کی وجہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان ہیں، جن کی وجہ سے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے۔ زندہ قومیں ہمیشہ اپنے ہیروز کو یاد رکھتی ہیں۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان جیسے لوگ صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرویز ملک ایک کم گو ، اصولی اور ملنسار رہنما تھے۔ ان کے ساتھ اچھا وقت گزرا۔ دعا ہے کہ اللہ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ وہ جب وفاقی وزیر تجارت تھے تو ملتان چیمبر آف کامرس کے وفد کے ساتھ اپوزیشن میں ہوتے ہوئے ان کے پاس گئے تو جس خندہ پیشانی سے انہوں نے ہمارا خیر مقدم کیا لگتا نہیں تھا کہ وہ کوئی وزیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمر شریف پاکستان کا ایک بڑا نام تھا، ان کی خدمات کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
ارکان اسمبلی نواب یوسف تالپور، مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وفات سے پوری قوم صدمے میں ہے۔ مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وجہ سے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر بنا۔ ان کی قومی خدمات کے اعتراف کے لئے ایسے اقدامات کئے جائیں جس سے ثابت ہو قوم ان کی مقروض ہے۔ پرویز ملک کے ساتھ مل کر ہم نے بہت کام کیا، ان کی وفات جمہوریت کے لئے بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے آمریت کے خلاف ہمیشہ آواز اٹھائی۔ عمر شریف نے پوری قوم کو ہنسایا۔ اللہ تعالیٰ ان شخصیات کی مغفرت فرمائے۔ رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر بنایا۔ ان کی مغفرت کے لئے دعا گو ہیں۔
قومی اسمبلی کے رکن پرویز ملک نہ صرف ایک بہترین پارلیمنٹرین بلکہ ایک مخیر شخصیت بھی تھے۔ ان کی وفات پر بھی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ رکن اسمبلی ثناء اللہ مستی خیل نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے قربانیوں کے بعد پاکستان کو ناقابل تسخیر بنایا۔ پرویز ملک انتہائی شریف اور تحمل مزاج شخصیت تھے۔ ہم ان کے خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ غلام مصطفی شاہ نے کہا کہ پرویز ملک کے ساتھ ہم نے طویل وقت گزارا۔ وہ انتہائی شفیق انسان تھے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رکن صابر قائمخانی نے کہا کہ پاکستان بنانے کے لئے قائد اعظم اور پاکستان بچانے کے لئے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا کردار کلیدی تھا۔ انہوں نے کہا کہ نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے نام سے منسوب کیا جائے۔ یونیورسٹیوں میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طالبعلموں میں ایوارڈ اور پارلیمنٹ ہائوس کے کسی ایک گیٹ کا نام بھی ڈاکٹر عبدلقدیر خان کے نام سے منسوب کیا جائے۔ رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نصراللہ درشک نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وجہ سے ہم دنیا میں سر بلند کرکے چلتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی سید نوید قمر نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وجہ سے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر بنا ہے۔ رکن قومی اسمبلی عظمیٰ ریاض نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان 22 کروڑ عوام کے دلوں میں زندہ ہیں۔ وہ ملک و قوم کے لئے وہ کام کر گئے جو آج تک کوئی نہ کر سکا۔ پرویز ملک اور عمر شریف کے لئے دعاگو ہوں ۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے۔ ارکان اسمبلی ڈاکٹر نثار چیمہ، افضل ڈھانڈلہ اور محسن داوڑ نے بھی مرحومین کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔
اس سے قبل قومی اسمبلی نے محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی پاکستان کے لئے خدمات کے اعتراف میں قرارداد بھی منظور کی۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے لائی گئی دو الگ الگ قراردادوں کو یکجا کرکے ایوان میں پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان، پرویز ملک اور عمر شریف گزشتہ ہفتے وفات پا گئے ہیں، محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وجہ سے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر بنا، یہ ایوان محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی مغفرت کے لئے دعا گو ہے۔ ان کی پاکستان کے لئے خدمات کو سراہتا ہے جس کی وجہ سے پاکستان ناقابل تسخیر دفاع کا حامل ملک بنا۔ محسن پاکستان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پوری قوم اراکین اسمبلی اور مسلح افواج پاکستان وطن کے دفاع اور سالمیت کے لئے ہر قربانی دینے کے لئے تیار ہیں۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وفات پر دکھ کا اظہار کرتا ہے۔ یہ ایک عظیم قومی و ملی نقصان ہے۔ انہوں نے نامساعد حالات کے باوجود پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے لئے اپنی زندگی وقف کی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ انہوں نے ذاتی زندگی میں ایسی قربانیاں دیں جن کی مثال نہیں ملتی۔ ان کی زندگی اور کارناموں کو نصاب میں شامل کرنے کے لئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔ قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان ان کی مغفرت کے لئے دعا گو ہے، بعد ازاں سپیکر نے قرارداد ایوان میں پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔