اسلام آباد۔2اکتوبر (اے پی پی):وزیر اعظم عمران خان نے ہفتہ کو ترک ٹی وی ٹی آر ٹی کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران کہا کہ دہشتگردوں کے خلاف ڈرون کا استعمال دانشمندی نہیں، بڑی تعداد میں بے گناہ لوگ مارے جاتے ہیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئے ڈرون حملے میرے خیال میں عقل مندی نہیں۔ جب بھی کسی گائوں میں بم دھماکہ ہوتا ہے تو اس سے زیادہ نقصان ہوتا ہے، جیسا کہ ہم نے کابل میں دیکھا، ڈرون درست نشانہ نہیں لگاتا، اس لیے یہ بدترین طریقہ کا ر تھا کیونکہ ممکن ہے کہ ڈرون حملے میں چند عسکریت پسند مارے جاتے ہوں اور زیادہ بے گناہ۔اس سے ہونے والے نقصان کی وجہ سے امریکہ مخالف جذبات ابھرے اور بدلہ لینے کیلئے ریاست پاکستان پر بھی حملے کیے گئے۔ اس کے نتیجہ میں عسکریت پسندوں کی تعداد میں اضافہ ہوا کیونکہ جب کسی گائوں میں کسی کے عزیز کی زندگی کو نقصان پہنچا وہ عسکریت پسندوں کے ساتھ شامل ہو گیا اور عسکریت پسندوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا اور اس عمل سے فائدے کی بجائے مکمل طور پر نقصان ہوا، پاکستان کو ڈرون حملوں کے نتیجے میں ہونے والے رد عمل کو سہنا پڑا۔ اب کوئی ڈرون حملے نہیں ہو رہے اور اب صورتحال پہلی جیسی نہیں ہے۔ پاکستان پر حملہ کرنے کی کوئی تحریک نہیں ہے اور وہ پاکستان پر کیوں حملہ کریں اور اس وقت وہ ایسا کرنے کی توجیح پیش نہیں کر سکتے تھے۔