کرک ٹیری میں شری پرم ہنس مہاراج  کی  سمادھی پر مذہبی رسومات کی ادائیگی کےلئے  سینکڑوں ہندو یاتریوں کی آمد

16

کرک،2جنوری  (اے پی پی):ضلع کرک کے علاقہ ٹیری میں   ہندوئوں کے مقدس مقام شری پرم ہنس مہاراج  کی  سمادھی پر اپنی  مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے سینکڑوں ہندو یاتریوں کی آمد ہوئی۔ مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے آنے والے 215یاتریوں میں سے173غیر ملکی افراد جن میں پڑوسی ملک بھارت کے159شہری، باقی غیر ملکی اور پاکستان کے دوسرے علاقوں سے تعلق رکھنے والے ہندو شامل تھے۔

 ہندو برادری کا قافلہ  اپنی  مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے واہگہ بارڈر سے پاکستان اور وہاں سے ہوائی سفر کے ذریعے پشاور  پہنچا تھا۔ جو بعد ازاں وہاں سے روانہ ہو کر سیکورٹی حصار میں ضلع کرک کے ٹیری سمادھی پہنچ گیا جہاں پر ہندو برادری  کی  مذہبی رسومات کے موقع پر کرک پولیس  کی طرف سے  سیکورٹی کے فل پروف انتظامات کئےگیے ۔

ڈی پی او کرک شفیع اللہ خان گنڈا پور  سیکورٹی صورتحال کا براہ راست جائزہ لے رہے تھے جبکہ ٹیری سمادھی پر ایس پی انوسٹی گیشن ظاہر شاہ خان تمام صورتحال کی نگرانی کر رہے تھے ۔ بھارت  سے آئے ہوئے ہندو  سمیت غیر ملکی یاتریوں نے سیکورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سیکورٹی انتظامات کو خوش آئند قرار دیا۔

 اس موقع پر ہندو یاتریوں نے پولیس کے سیکورٹی انتظامات کو دیکھتے ہوئے انتہائی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اتنا پروٹوکول دیا گیا ہے جس پر حکومت پاکستان اور کرک پولیس کے تہہ دل سے مشکور ہیں جبکہ اس موقع پر ہندو کونسل پاکستان کے ایم این اے رمیش کمار نے پولیس کے سیکورٹی انتظامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ کرک پولیس نے اپنی پوری ذمہ داری اور ایمانداری کیساتھ ڈیوٹی ادا کی ہے۔ جس سے ہم سب کو انتہائی خوشی محسوس ہوئی ہے، جنہوں ہمارے مذہبی رسومات کی ادائیگی کے دوران پر امن ماحول فراہم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیری سمادھی پر یاتریوں کے آنے سے دونوں ممالک کے درمیان دوستی اور اعتماد کا ایک نیا باب کھولنے والا ہے۔ جو دونوں پڑوسی ممالک کیلئے خوش آئند ہے۔

سورس:وی این  ایس، کرک