موثر قانون سازی کے لیے دانشوروں اور ماہرین  کا تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے؛ اسپیکر راجہ پرویز اشرف

2

اسلام آباد، 31 مئی (اے پی پی ): اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ موثر قانون سازی کے لیے دانشوروں اور ماہرین  کا تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے، تحقیق اور عوامی آرا موثر قانون سازی کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو  یہاں  پارلیمنٹ ہاؤس   میں قانون نویسی اور تحقیق کے پروگرام تدوین میں شامل انٹرنز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف  نے کہا کہ قانون سازی پارلیمنٹ کی اولین ذمہ داری ہے جس کی انجام دہی کے لیے قوانین کے  مسودوں کی تیاری کے مرحلے میں تحقیقی اور تکنیکی معاونت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا قومی اسمبلی وفاقی اور صوبائی سطح پر قانون سازی کے مضامین کو کالج اور یونیورسٹی کی سطح پر نصاب میں شامل کرنے اور انہیں اختیاری مضامین کے طور پر پڑھانے کی حمایت کرتی ہے۔

اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے تدوین پروگرام کے اجرا کو سراہتے ہوئے کہا کہ دانشوروں، ماہرین قانون نویسی اور پارلیمنٹ کے درمیان تعاون عوامی فلاح و بہبود کے لیے موثر قانون سازی کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی قانون سازی کے عمل میں شمولیت سے عوام اور مقننہ کے مابین فاصلہ کم کرنے میں مددگار ثابت ہو گا۔

 راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پارلیمنٹ کی تاریخ میں پہلی بار نوجوانوں کی جمہوری عمل میں شمولیت کو یقینی بنانے کے  لیے انہیں قانون نویسی اور قانون سازی کے عمل سے متعلق روشناس کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوانین کے مسودوں کو آسان اور قابل فہم زبان میں ہونا چاہیے تاکہ عوام پارلیمنٹ کی جانب سے کی جانے  والی قانون سازی کو سمجھ سکیں اور اس پر اپنی آرا  دے سکیں۔

منطق ریسرچ سنٹر کے نمائندہ نے موثر قانون سازی کے لیے جامع مسودں کی تیاری کے لیے ماہرین کی کمی پر بات کرتے ہوے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف،  قومی اسمبلی کے ایڈیشنل سیکرٹری اور شعبہ قانون نویسی کے سربراہ چوہدری مبارک علی اور دیگر سینئر افسران کی جانب سے پارلیمنٹ ہاؤس میں تدوین کے قیام کے لیے خصوصی تعاون کو سراہا۔ انہوں نے   کہا کہ تدوین کے قیام کے فروغ کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف  کی خصوصی دلچسپی قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق موثر قانون سازی کے لیے کلیدی اہمیت کا حامل ہے اور تدوین ملک کے نوجوانوں کے لیے قوانین کے مسودوں کی تیاری کی تربیت کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ تدوین قانون نوییسی میں  تربیت، تحقیق اور قانون سازی کے بعد ان قوانین کا جائزہ شامل ہے۔

ملاقات میں سابق ممبر صوبائی اسمبلی عائشہ نواز چوہدری، فرزانہ یعقوب سی ای او منطق، محترمہ ماہنور، محترمہ سعدیہ، سیدہ کومل امجد،  زاہرہ رشید،  عائیمہ نسیم اکبر، ایمن عظیم، سید منہاس زیدی، اعتزاز عشر، احمد کاشف، صلاح الدین بھٹو، حنان قمر اور قومی اسمبلی کے اعلی افسران نے شرکت کی۔