پاور سیکٹرکو درپیش مشکل صورتحال سے نمٹنے اور اس کی بحالی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے، آر ایل این جی کی سپلائی ملنے کے بعد بجلی کی سپلائی میں بہتری   ملے گی؛  وفاقی وزیر  خرم دستگیر

2

فیصل آباد،20مئی  (اے پی پی):وفاقی وزیر  توانائی انجینئرخرم دستگیر نے کہا کہ پاور سیکٹرکو درپیش مشکل صورتحال سے نمٹنے اور اس کی بحالی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے جبکہ آر ایل این جی کی سپلائی ملنے کے بعد ملک میں بجلی کی سپلائی میں نہ صرف بہتری آئے گی بلکہ بجلی بحران پر مکمل طور پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔

جمعہ کی سہ پہر فیسکو ہیڈکوارٹرز کے دورے کے موقع پرانہو ں نے کہا کہ وزارت پٹرولیم کی جانب سے آر ایل این جی اور فرنس آئل کی فراہمی کے بعد مزید گیس بھی میسر ہو جائے گی جس سے چند دنوں میں لوڈ مینجمنٹ میں کافی حد تک کمی ہو جائے گی۔ انہوں نے فیسکو کی مجموعی کارکردگی پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر فیسکوا فسران اورملازمین کو مزید محنت، لگن اور جذبے سے کام کرنا ہو گا تا کہ نہ صرف فیسکو بلکہ پاور سیکٹر ان مشکل حالات پر قابوپا سکے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سابق حکمرانوں کی غلط پالیسیوں سے آج یہ دن دیکھنا پڑ رہا ہے کہ بجلی کی کمی کے سبب ملک بھر میں لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث بجلی کی طلب کے مطابق پیداوار نہیں ہو رہی نتیجتاً صارفین کو لوڈ مینجمنٹ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

خرم دستگیر نے کہا کہ اتحادی حکومت پوری توجہ سے مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے ریونیو اہداف کا بھی جائزہ لیاجارہا ہے کیونکہ ہم عوامی نمائندے ہیں اور ہمارا مقصد ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں شکایات کا ازالہ اورعوام کے مسائل اور دیگر معاملات کے حوالے سے ان کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت گردشی قرضہ تقریباً 2450ارب روپے ہے مگرجب 2018 میں مسلم لیگ ن کی حکومت کی مدت ختم ہوئی تھی تو اس وقت گردشی قرضہ صرف1060ارب روپے تھا اور اس وقت لوڈشیڈنگ صفر تھی لیکن اس وقت گردشی قرضہ ہمارے دور سے دگنا سے بھی بڑھ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گرمی کی شدت میں اضافے سے پن بجلی کی پیداوار بڑھنے کا بھی امکان ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سابق حکومت کے دور میں معاملات میں توازن برقرار نہیں رکھا گیا ہے لہٰذا اگر توازن ہوتا تو یہ مسائل پیدا نہ ہوتے تاہم موجودہ جمہوری حکومت کو عوام الناس کی تکلیف کا احساس ہے جس کے ازالے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔

 قبل ازیں چیف ایگزیکٹو فیسکو انجینئر بشیراحمد نے انہیں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فیسکو کی ریکوری تقریباً سو فیصد اور لاسزنیپرا اہداف سے بھی کم ہیں جو اس کے افسران اور ملازمین کی شبانہ روز محنت کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فیسکو کے تقسیمی نظام کو اپ گریڈ کر دیا گیا ہے اور اب فیسکو کا ڈسٹری بیوشن سسٹم گرمیوں میں زیادہ سے زیادہ لوڈ اٹھانے کے قابل ہو گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فیسکو نے اپنے صارفین کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کیلئے تمام سب ڈویژنوں میں 256 ٹرانسفارمرز ٹرالیاں اور ضروری سامان مہیا کر دیاہے جس کا مقصد ٹرانسفارمرزمیں کسی بھی خرابی کی صورت میں فوری طور پر بجلی بحال کرنا ہے۔

 انہوں نے بتایا کہ فیسکو نے صارفین کے بجلی سے متعلقہ مسائل کے فوری حل کیلئے سٹیٹ آف دی آرٹ کسٹمر سروسز سنٹر قائم کر دیا ہے اور آن لائن معلومات اور شکایات کے اندراج کیلئے فیسکو موبائل ایپ  ”فیسکولائیٹ”متعارف کر ائی گئی ہے۔

سورس:وی  این ایس، فیصل آباد