یاسین ملک کا مقدمہ بین الاقوامی عدالت انصاف میں چلایا جائے، ان پر الزامات کی تحقیقات کیلئے اقوام متحدہ کمیشن آف انکوائری بنائے؛مشعال ملک کی عالمی برادری سے اپیل 

3

اسلام آباد،21مئی  (اے پی پی):جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین اور حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ یاسین ملک کا مقدمہ بین الاقوامی عدالت انصاف میں چلایا جائے، ان پر الزامات کی تحقیقات کیلئے اقوام متحدہ کمیشن آف انکوائری بنائے، یاسین ملک کی تشویشناک حالت کے باعث انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا جائے۔

 ہفتہ کو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور یاسین ملک کی کمسن صاحبزادی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مشعال ملک نے کہا کہ وہ اس وقت یاسین ملک کی اہلیہ کی حیثیت سے پریس کانفرنس کر رہی ہیں اور ان کا مقصد دنیا کی توجہ بھارت کی قید میں موجود یاسین ملک کو 25 مئی کو جھوٹے الزامات پر سزا سنائے جانے اور تشدد کے باعث ان کی تشویشناک حالت کی طرف دلانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کو ایک چھوٹے سے ڈیتھ سیل میں قید رکھا گیا ہے اور ان کو قونصلر رسائی حاصل نہیں ہے، نہ ہی مجھ سمیت کسی کو ان سے ملنے کی اجازت ہے، آٹھ سال سے ان کی بیٹی ان سے ملنے کیلئے تڑپ رہی ہے لیکن اسے بھی والد سے ملنے کی اجازت نہیں، وہ روز انہیں خط لکھتی ہے لیکن یہ خط ان تک پہنچائے نہیں جاتے۔

مشعال ملک نے کہا کہ میری اور میری بیٹی کی ان سے ملاقات کرائی جائے اور انہیں قانونی معاونت فراہم کی جائے، ان پر دہشت گردی کی مالی معاونت سمیت ٹاٹا اور پبلک سیفٹی جیسے ڈریکولائی قوانین کے تحت مقدمات قائم کئے گئے ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں کیونکہ وہ ایک سیاسی جدوجہد کر رہے ہیں اور سیاسی قیدی ہیں، اس وقت وہ اپنا مقدمہ خود لڑ رہے ہیں، جب وہ جج کے سامنے دلائل دیتے ہیں تو ان کی آواز میوٹ کر دی جاتی ہے، انہیں جسمانی اور ذہنی طور پر شدید تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور طبی سہولیات بھی فراہم نہیں کی گئیں، انہیں جیل میں زہر دیا گیا، تھرڈ ڈگری ٹارچر کیا گیا، انہیں اسی سیل میں رکھا گیا ہے جس میں مقبول بٹ اور افضل گرو کو پھانسی دی گئی، انہیں قیدیوں کے عالمی سطح پر تسلیم شدہ بنیادی حقوق بھی فراہم نہیں کئے گئے، ان کے سر اور جسم میں چھالے پڑ گئے ہیں، بال جھڑ گئے ہیں اور ان کی حالت انتہائی خراب ہے، انہیں بولنے کی بھی اجازت نہیں ہے، بھارتی حکومت ان کے مقدمہ میں اپنی مرضی کا فیصلہ چاہتی ہے۔

مشعال ملک نے مطالبہ کیا کہ یاسین ملک کو وکیل کرنے کا حق دیا جائے اور ان کی جان بچانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر متنازعہ علاقہ ہے، یہ بھارت کی جیورسڈکشن نہیں، اس لئے یاسین ملک کا کیس بین الاقوامی عدالت انصاف میں لے جایا جائے اور اقوام متحدہ کمیشن آف انکوائری بنائے، ہم دنیا کی کسی بھی عدالت میں اپنی بے گناہی کا ثبوت دینے کیلئے تیار ہیں، ہماری تحریک پرامن ہے اور دنیا ہماری اس تحریک کو تسلیم کرتی ہے۔انہوں نے حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ یاسین ملک کو ضمیر کا قیدی قرار دیں اور ان کے مسئلہ کو عالمی سطح پر اٹھایا جائے۔

 اس موقع پر یاسین ملک کی صاحبزادی رضیہ سلطانہ نے بھی عالمی برادری سے اپنے والد کو بچانے کی اپیل کی۔