بھارت نے یاسین ملک پر  فری ٹرائل کے بغیر ان پر 19  مئی کو فرد جرم عائد کی، وزیراعظم کی  یہ معاملہ عالمی سطح پر اٹھانے کی ہدایت ، مریم اورنگزیب

3

اسلام آباد،21مئی  (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ بھارت نے پرامن حریت لیڈر یاسین ملک پر جھوٹے  مقدمات بنائے، بھارت نے جعلی مقدمات بنا کر یاسین ملک پر 19 مئی کو فرد جرم عائد کی، میڈیا رپورٹس ہیں کہ انہیں 25 مئی کو سزا سنائی جائے گی، بھارت فری ٹرائل دیئے بغیر یاسین ملک کو موت یا عمر قید سزا سنانا چاہتا ہے، بھارت کھلم کھلا انسانی حقوق اور عالمی پروٹوکولز کی خلاف ورزیوں کا مرتکب ہے، عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہئے، وزیراعظم شہباز شریف نے یاسین ملک کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھانے کی ہدایت کی ہے، وزارت قانون اور وزارت انسانی حقوق نے اس ضمن میں کام شروع کر دیا ہے۔ ہفتہ کو یہاں حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک اور  بیٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یاسین ملک پر آج تک کسی بھی منفی سرگرمی کا الزام نہیں لگا، انہوں نے اپنی پوری زندگی کشمیر کاز کے لئے وقف کی۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک ستمبر 2014ء میں یاسین ملک سے ملیں، اس وقت ان کی بیٹی کی عمر دو سال تھی۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کی کشمیر کاز کے لئے لازوال قربانیاں ہیں، تہاڑ جیل سے ان کی جاری ہونے والی وڈیو میں وہ ایک ہی بات بول رہے ہیں کہ انہیں بولنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو خوف نہیں تو وہ ایک شخص کے بولنے اور اسے فری ٹرائل دینے سے کیوں گھبرا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کھلم کھلا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت قانون اور وزارت انسانی حقوق کو ہدایت کی ہے کہ یاسین ملک کے معاملہ کو عالمی سطح پر اٹھایا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ یاسین ملک کے خلاف بھارت میں منظم مہم چلائی جا رہی ہے، بھارت مذہبی کارڈ کے ذریعے کشمیریوں کے اندر تقسیم پیدا کرنے کی ناکام اور بھونڈی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارتی غنڈہ گردی اور بربریت کے خلاف نہ کبھی غلام بنے ہیں اور نہ بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے سید علی گیلانی کا جنازہ پڑھنے کی بھی اجازت نہیں دی تھی، بھارت کو سید علی گیلانی کے جسد خاکی سے بھی خوف تھا، آج ان کی قبر پر بھی پہرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان چاہتا ہی نہیں کہ کشمیر میں پرامن آزادی ہو۔

انہوں نے کہا کہ آزادی کی آواز بلند کرنے والے یاسین ملک کو فری ٹرائل دینے سے روکا جا رہا ہے، عالمی برادری کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ بھارت کی کھلم کھلا عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے شہدا مقبول بٹ، افضل گرو اور سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرتی ہوں، سید علی گیلانی نے کشمیریوں کے لئے اپنی پوری زندگی وقف کی، آسیہ اندرابی، عمر فاروق بھی جیل میں ہیں، انہیں بھی شفاف اور فری ٹرائل تک رسائی نہیں دی جا رہی، اشرف صحرائی کو جیل میں زہر دے کر مارا گیا، مقبوضہ کشمیر میں میڈیا بلیک آئوٹ ہے، وہاں کسی کی آواز باہر نہیں آنے دی جا رہی، جو حریت رہنما جیلوں میں ہیں ان کی آواز بھی دبائی جا رہی ہے۔ مودی حریت رہنماؤں سے شدید خوف میں مبتلا ہیں، اسی وجہ سے وہ مقبوضہ کشمیر میں فاشزم پر مبنی کارروائیاں کر رہے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ مشعال ملک کی یاسین ملک سے بات نہیں کروائی جا رہی، ان کی بیٹی دو سال کی تھی تو والد سے ملی تھی۔ یاسین ملک کے ساتھ انسانی حقوق کے پروٹوکولز کے خلاف سلوک روا رکھا جا رہا ہے، انہیں اپنا کیس لڑنے کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی، یاسین ملک کو فری ٹرائل تک رسائی نہیں، عالمی برادری کو اس پر جواب دینا ہوگا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بھارت جتنی مرضی کوشش کرلے، کشمیری عوام کے جذبے اور آزادی تحریک کو دبا نہیں سکتا، پاکستانی قوم مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لئے کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، ہم اس سے ایک انچ پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے 5 اگست 2018ء کو غیر قانونی  انداز میں قانون منظور کیا، ہم نے ہر سطح پر اس کی مذمت کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کشمیر کے عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق فیصلہ چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر قانون اور وزیر انسانی حقوق سے بھی بات ہوئی ہے، وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق انہوں نے یاسین ملک کے کیس کو عالمی سطح پر اٹھانے کے لئے کام شروع کر دیا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ 64 ایسے لوگ ہیں جن کا کوئی پتہ نہیں کہ وہ کس بھارتی جیل میں ہیں، ان کی فیملیز کا ان سے کوئی رابطہ نہیں۔ بھارت 75 سالوں سے کشمیری عوام پر ظلم و ستم کر رہا ہے لیکن کشمیری عوام کے حوصلوں میں کمی نہیں آئی، ان کے حوصلے پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت حق گوئی سے ڈرتا ہے اسی وجہ سے وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے بنیادی اور انسانی حقوق کو سلب کر رہا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کے معاملہ پر وزارت انسانی حقوق اور وزارت قانون سفارتی اور قانونی سطح پر حکمت عملی مرتب کر رہی ہیں، یہ ہنگامی صورتحال ہے، بھارت نے 19 مئی کو بغیر کسی فری ٹرائل کے یاسین ملک پر فرد جرم عائد کی اور اب کہا جا رہا ہے کہ 25 مئی کو سزا سنائی جائے گی، اس صورتحال کو ہنگامی طریقے سے ہی ڈیل کیا جا سکتا ہے۔