معاون خصوصی برائے سیاسی امور رومینہ خورشید عالم کا واسا لاہور کے دفتر کا دورہ ، مون سون کنٹرول روم میں کئے جانے والے اقدامات کا جائزہ

40

 

لاہور ، 04 جولائی    (اے پی پی): وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے سیاسی امور رومینہ خورشید عالم نے واسا لاہور کے دفتر کا دورہ کیا اور مون سون کنٹرول روم میں کئے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے یوتھ افیئرشیزہ فاطمہ خواجہ بھی ان کے ہمراہ تھی۔

رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ واسا ایک اہم ادارہ ہے ہمیں پانی کی قلت کو پورا کرنے اور اس کے تحفظ کے لئے خصوصی اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ ہم اپنی آئندہ نسلوں کو خوشحال پاکستان دے سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے تحفظ اور قلت کو پورا کرنے کے لئے ہم تمام صوبوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور اس حوالے سے پنجاب کا کردار نہایت اہم رہاہے ۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقتوں میں پانی کا مسئلہ انتہائی شدت اختیارکر سکتا ہے اس کے لئے ہمیں ابھی سے ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے ۔

 رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ سیوریج کے مسائل کو حل کرنے اور پانی کے تحفظ کے حوالے سے شہریوں کو بھی ہمارے ساتھ تعاون کرنا ہوگا اور شہری کچرا نالوں میں نہ پھینکیں بلکہ انتظامیہ کی طرف سے مقرر کر دہ مقامات پر رکھیں اور اس حوالے سے عوام میں شعور پیداکرنے کی ضرورت ہے ۔

 اس موقع پر ایم ڈی واسا غفرا ن احمد نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ ہمیں 600ملین روپے کا بجٹ درکار ہے اور  200ملین روپے فراہم کئے جاچکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ادارہ لاہور میں بارش کے پانی سمیت دیگر ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہمہ وقت تیار رہتاہے اور مون سون کے سپل شروع ہونے سے پہلے ہی اقدامات کر لئے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بارش کے دنوں میں شہر میں قرطبہ چوک  اچھرہ  چوبرجی اور دیگر علاقوں میں بارش کا پانی جمع ہونے کاخدشہ ہوتا ہے جس کے لئے ہم خصوصی ٹاسک فورس بنا دیتے ہیں جو بارش کے پانی کی روانی میں اپنا کردار ادا کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 7 سالوں میں 2018ء میں سب سے زیادہ 288ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس کے پانی کو نکالنے کیلئے 8گھنٹے لگ گئے اس کے علاوہ گزشتہ برس 160ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس کا پانی 3گھنٹے کے اندر نکال لیا گیا۔

 اس سے قبل رومینہ خورشید عالم سے پنجاب اقلیتی امور ونگ کے ڈائریکٹر جنرل یوسف خان نے لاہور کے نجی ہوٹل میں ملاقات کی اور انہیں ادارے کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات اور قانون سازی کے حوالے سے بریفنگ دی۔