وزیرِ اعظم شہباز شریف نے مون سون بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصان کے تعین کیلئے وفاقی وزراء  کی کمیٹی تشکیل دے دی

5

اسلام آباد،28جولائی(اے پی پی): وزیراعظم کی ہدایت پر  ملک بھر میں مون سون بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصان کے تعین کیلئے وفاقی وزراء  کی کمیٹی تشکیل دے دی گئی، کمیٹی آئندہ چار دن کے اندر تمام متاثرہ علاقوں کا دورہ کرے گی جس کے بعد  4 اگست کو کمیٹی کی سفارشوں کی روشنی میں قلیل مدتی، وسط اور طویل مدتی جامع پلان تشکیل دیا جائے گا۔

وزیراعظم کی زیرصدارت حالیہ بارشوں اور سیلاب کے دوران نقصان کے جائزے کیلئے اجلاس   منعقد ہوا۔ اجلاس  میں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ  متاثرہ  اور زخمیوں کی امداد کو 50 ہزار سے بڑھا کر 2 لاکھ تک کیا جائے،کچے اور پکے مکانات کی علیحدہ امداد کو ختم کرکے تمام متاثرہ مکانات کیلئے ایک جیسی امداد فراہم کی جائے، جزوی طور پر متاثرہ مکانات کی امداد 25 ہزار سے بڑھا کر اڑھائی لاکھ اور مکمل طور پر متاثرہ گھروں کیلئے 50 ہزار سے بڑھا کر 5 لاکھ کیا جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ  وفاقی حکومت اس قدرتی آفت کے اثرات  سے نمٹنے  کیلئے صوبائی حکومتوں کی بھرپور معاونت کرے گی، پاکستان ہم سب کی ذمہ داری ہے، باہمی معاونت سے متاثرہ لوگوں کی مدد کریں گے۔انہوں نے ہدایت کی کہ  قومی و صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز،   ڈزاسٹر مینجمنٹ کی بجائے ڈزاسٹر رسک مینجمنٹ کی حکمتِ عملی پر عملدرآمد یقینی بنائیں،  متعلقہ وزارتیں اور ادارے بین الاقوامی ڈونر ایجنسیوں سے رابطہ قائم کرکے مالی معاونت کے حصول کیلئے کوششیں تیز کریں، کراچی میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے سپریم کورٹ میں موجود فنڈ کی فراہمی کیلئے وفاقی حکومت معزز عدالت کو خط لکھے گی۔

وزیراعظم نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی موجودہ دور کی ایک حقیقت ہے جس کے اثرات پاکستان سمیت پوری دنیا میں تباہی برپا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بارشوں اور سیلاب کے دوران  پی ڈی ایم اے، این ڈی ایم اے اور صوبائی حکومتوں کی امدادی کارروائیاں قابلِ تحسین ہیں۔