عمران خان کی چوری توشہ خانہ اور ممنوعہ فنڈنگ میں پکڑی گئی،اب وہ صادق اور امین نہیں رہے،انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے ؛طلال چوہدری 

4

اسلام آباد،17اگست  (اے پی پی):پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کی چوری توشہ خانہ اور ممنوعہ  فنڈنگ میں پکڑی جا چکی ہے،اب وہ صادق اور امین نہیں رہے ، آئین کے آرٹیکل 63،62  پر پورا نہ اترنے والا کوئی امیدوار انتخابات میں حصہ لینے کا اہل نہیں ہے۔

بدھ کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان کے 9حلقوں سے انتخابات لڑنے اور کاغذات نامزدگی پر اعتراضات اٹھائے جا رہے ہیں کیونکہ انتخابات میں حصہ لینے والے کسی بھی امیدوار کیلئے صادق اور امین ہونا اور آئین کے آرٹیکل 63،62  پر پورا اترناضروری ہے،ایسا شخص جو پورا توشہ خانہ خالی کر گیا اور اسے اپنے اثاثوں میں ڈکلیئر نہیں کیا وہ کیسے انتخابات میں حصہ لے سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان کے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے تو اس کا مطلب ہوگا کہ پاکستان میں دو قانون ہیں ،ایک عمران خان جیسے لاڈلوں کیلئے اور دوسرا عام لوگوں کیلئے، ایسےہزاروں کیسز کی مثالیں دی جا سکتی ہیں کہ جب ایک مرلہ زمین یا 10ہزار روپے کا بینک اکاؤنٹ ظاہر نہ کرنے پر امیدواروں کو نااہل کر دیا گیا،یہاں تو الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں خود لکھا ہے کہ عمران خان نے ممنوعہ  فنڈنگ کیس کے دوران پانچ بیان حلفی جعلی دیئے ہیں تو پھر ایک جعلساز کیسے صادق اور امین ہو سکتا ہے؟۔

 مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان اور نواز شریف کے کیس میں زمین آسمان کا فرق ہے، نواز شریف کو اپنے بیٹے کی کمپنی سے واجب الاداء تنخواہ وصول نہ کرنے پر اثاثوں میں ڈیکلیئر نہ کرنے کی پاداش میں تا حیات ناایل کر دیا گیا جبکہ پی ٹی آئی چیئرمین تو پورا توشہ خانہ خالی کر گئے اور اپنی مرضی کی قیمت جمع کرا کر تحائف کو مارکیٹ میں بیچ آئےاور انہیں اپنے سالانہ اثاثوں کے گوشوارے میں ظاہر ہی نہیں کیا، الیکشن کمیشن کو اپنی ذمہ داری ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ  چیف الیکشن کمشنر عمران خان کا ہی لگایا ہوا ہے، اگر عمران خان واقعی صادق اور امین ہیں تو عدالتی حکم امتناعی کیلئے کیوں بھاگتے پھر رہے ہیں، اپنی تلاشی اور حساب کیوں نہیں دیتے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کے وزیر داخلہ پنجاب نے شہباز گل پر تشدد کے عمران خان کے بیان کی تردید کر دی ہے اور کہا ہےکہ شہباز گل بالکل ہشاش بشاش ہیں اور ان پر کسی  قسم کا تشدد نہیں ہوا ہے اور اگر واقعی تشدد ہوا ہے تو اس کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہے کیونکہ اڈیالہ جیل پنجاب حکومت کے زیر انتظام ہے۔انہوں نے کہا کہ  عمران خان کو دراصل یہ خطرہ ہے کہ جب شہباز گل طوطے کی طرح بولنا شروع کرے گا تو ان کے جھوٹ کا سارا پول کھل جائے گا لہذا اسی لئے شہباز گل پر تشدد کا بیانیہ بنا رہے ہیں تاکہ بعد میں کہا جاسکے کہ اسے تشدد کا نشانہ بنا کر زبردستی بیان لیا گیا ہے۔