ہر جاں بحق فرد کے ورثا کو 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے: وزیر پارلیمانی امور بشارت راجہ

7

لاہور، 24 اگست(اے پی پی): وزیر پارلیمانی امور محمد بشارت راجہ کی زیر صدارت وزارتی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیٹی کا پہلا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی صورتحال اور ریسکیو آپریشن کا جائزہ لیا گیا۔ صوبائی وزرا محسن لغاری، نوابزادہ منصور علی خان، علی افضل ساہی، چیف سیکرٹری نے اجلاس میں شرکت کی۔ ایس ایم بی آر، ڈی جی پی ڈی ایم اے نے اجلاس کو ریسکیو آپریشن پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سیلاب میں جاں بحق افراد کے ورثا کیلئے امدادی پیکیج میں اضافہ کیا جائے گا ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ہر جاں بحق فرد کے ورثا کو 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔  اجلاس میں انتہائی زخمی کو 3 لاکھ، شدید زخمی کو ایک لاکھ روپے دینے کی منظوری دی گئی۔ راجہ بشارت نے کہا کہ زخمی اور معمولی زخمی افراد کو بالترتیب ایک لاکھ اور 50 ہزار ملیں گے۔ وزارتی کمیٹی نے مکانات کو نقصان کے امدادی پیکیج پر بھی نظرثانی کی۔ امدادی پیکیج کے تحت متاثرین کو فوری ادائیگی کی جائے گی۔ وزارتی کمیٹی نے کہا کہ مکمل پکا مکان تباہ ہونے پر پنجاب حکومت 4 لاکھ روپے دے گی۔ جزوی پکے مکان کو نقصان پر امدادی رقم 40 ہزار سے بڑھا کر 2 لاکھ کر دی گئی ہے جبکہ مکمل کچے اور جزوی کچے مکان کو نقصان پر بالترتیب 2 لاکھ اور 50 ہزار ملیں گے۔  اجلاس میں بڑے مویشی کی ہلاکت پر 50 ہزار، بھیڑ بکری کی ہلاکت پر 5 ہزار دینے کی تجویز بھی دی گئی۔ کمیٹی نے چھوٹے مویشیوں کے نقصان پر ازالے کی رقم بڑھانے کی بھی تجویز دی۔ فصلوں کے نقصان پر ساڑھے بارہ ایکڑ تک فی ایکڑ 15 ہزار دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر خزانہ محسن لغاری نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب پہلے ہی سیلاب زدہ علاقوں آفت زدہ قرار دے چکے ہیں۔ ہر سال امدادی پیکیج دینے کی بجائے مسئلے کا مستقل حل نکالنا ہوگا،   بلوچستان سے اس بار غیر معمولی سیلابی ریلے ڈی جی خان میں آئے۔ چیف سیکرٹری نے اجلاس کو بتایا کہ کارپوریٹ سیکٹر کو امدادی سرگرمیوں میں شامل کرنے کیلئے کام جاری ہے۔