آج کی دنیا میں علم پر مبنی معیشت ترقی کی کنجی ہے ،صدر مملکت

4

لاہور،14نومبر  (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ آج کی دنیا میں علم پر مبنی معیشت ترقی کی کنجی ہے، غربت کو ختم کرنے کے لیے ہمیں تعلیم و علم کو فروغ دینا ہوگا ، نوجوان نسل ہمارا قیمتی اثاثہ ہے ،نوجوان ملکی تقدیر بدل سکتے ہیں،فارغ التحصیل طلبہ و طالبات کی ذمہ داری ہے کہ ملکی ترقی کے لیے عملی میدان میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں، ان خیالات کا اظہارانہوں نے منہاج یونیورسٹی کے کانووکیشن میں بطور مہمان خصوصی شرکت کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ ماڈرن ایجوکیشن کے فروغ اور ترقی کے لیے شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر طاہرالقادری کی خدمات لائق تحسین ہیں ،معیاری تعلیم و تربیت کی فراہمی اور تحقیق کے فروغ کی بدولت منہاج یونیورسٹی نجی تعلیمی شعبے میں ایک بہترین اضافہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اسلامی اقدار کی روشنی میں سماجی معیار اور معاشرے کو تبدیل کرنا ہے ۔ طلبہ سے مخاطب ہو کر صدر مملکت نے کہا کہ یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ پاکستانی معاشرت کی تکمیل کرنی ہے اور آپکی ڈگریاں بھی اس کا تقاضہ کرتی ہیں، اسی لیے آپ کو منہاج یونیورسٹی میں اچھی تعلیم وتربیت دی گئی ہے ، آپ کو محنت ،ایمانداری اور دیانتداری سے کام کرنا چاہیے یہی علامہ اقبال کا پیغام بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں ڈھائی کروڑ بچے سکول سے باہر ہیں میں نے تمام علما کرام اور وزارت تعلیم کے لوگوں کو اکھٹابٹھانا شروع کیا ہے تاکہ آؤٹ آف سکول بچوں کو تعلیمی سرکل میں لایا جاسکے،علما نے کہا ہے کہ فجر سے ظہر تک ہمارے پاس جگہیں موجود ہیں وہاں بچوں کو پڑھایا بھی جاسکتا ہے ۔ ڈاکٹر عارف علو ی نے کہا کہ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد اور ڈگری کے حصول کے بعد آپ جب معاشرے میں اپنے روزگار کے لیے جائیں گے تو آپ اپنی تعلیم کو لوگوں کے دکھوں کا مداوا بننے میں استعمال کریں،معاشرے میں مثبت اور اصلاحی اقدامات کے لیے اپنا کردار ادا کریں تاکہ ہم ایک کامیاب معاشرہ  تشکیل دے  سکیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ منہاج یونیورسٹی میں پچاس فیصد طالبات کا پڑھنا بہت خوشی کی بات ہے اس سے معاشرہ ترقی کی جانب گامزن ہو گا ۔ صدر مملکت نے مزید کہا کہ نوجوان نسل ہمارا قیمتی اثاثہ ہے ،نوجوان ملکی تقدیر بدل سکتے ہیں۔قبل ازیں ڈپٹی چیئرمین منہاج یونیورسٹی ڈاکٹر حسین محی الدین  نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور جامعہ کی کارکردگی رپورٹ پیش کی۔

شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر طاہرالقادری نے  کانووکیشن تقریب میں وڈیو لنک  خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترقی اور خوشحالی کی چابی تعلیم یافتہ باکردار نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے، تربیت کے بغیر تعلیم بے فائدہ ہے،نوجوان علم و تحقیق کے ساتھ  دائمی رشتہ استوار کریں اور کردار کو شفاف رکھیں۔ کانووکیشن میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد نے منہاج یونیورسٹی لاہور کا تعارف اور مختلف ڈگری پروگرامز کے بارے میں شرکا کانووکیشن کو آگاہ کیا اور بتایا کہ منہاج یونیورسٹی لاہور اپنے بہترین ڈگری پروگرامز اور معیار ی تعلیم و تربیت کی بدولت نجی تعلیمی شعبے میں ایک خاص مقام رکھتی ہے ۔کانووکیشن میں 57  طلبہ کو گولڈ میڈل،172 کو رول آف آنر اور62  طلبہ کو میرٹ سکالرشپس دئیے گئے۔علاوہ ازیں بے مثال تعلیمی کارکردگی پر منہاج یونیورسٹی کے مختلف تعلیمی شعبہ جات کے طلبہ کو ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔ان طلبا و طالبات میں بی ایس اسلامک سٹڈیز کے سید ابتسام علی اور بی ایس کیمسٹری کی طالبہ ملیحہ صادقہ کو بابا گورو نانک ایوارڈ اور ایک لاکھ روپے فی کس دیا گیا۔اسی طرح بی ایس میتھمیٹکس کی عروج فاطمہ کو بابا فرید ایوارڈ اور ایک لاکھ روپے جبکہ بی ایس کمپیوٹر سائنس کی مایہ بنت یوسف کو سیدنا طاہر  علا ئوالدین ایوارڈ اور ایک لاکھ روپے دیئے گئے جبکہ ڈاکٹر آف کلینیکل نیوٹریشن امبرین امجد کو دیوان فوڈ ایوارڈ اور ایک لاکھ روپے دیئے گئے۔

کانووکیشن میں صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ اس موقع پر سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان ، سیکرٹری پنجاب اسمبلی عنایت اللہ لک،ڈپٹی چیئرمین بی او جی منہاج یونیورسٹی ڈاکٹر حسین محی الدین قادری،وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد،کانووکیشن میں ناظم اعلی منہاج القرآن انٹرنیشنل خرم نواز گنڈا پور ،تاجر رہنما ،بابر جاوید بٹ ،طارق نثار سمیت مختلف سیاسی اور سماجی شخصیات کے علاوہ منہاج یونیورسٹی کے ڈینز،ایچ او ڈیزاور پوزیشن ہولڈرز طلبہ اور والدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔بعد ازاں سالانہ کانووکیشن میں 1562 گریجویٹس میں ڈگریاں اور عمدہ کارکردگی پر میڈلز تقسیم کئے گئے ۔