وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل  نے  پاکستان کے پہلے آٹزم سینٹر کا افتتاح کردیا

9

اسلام آباد، 10نومبر  (اے پی پی):وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل  نے  پاکستان کے پہلے آٹزم سینٹر کا افتتاح کردیا ہے ۔جمعرات کو اسلام آباد میں آٹزم سینٹرکے افتتا ح کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ  الحمدللہ پاکستان میں پہلا آٹزم سینٹر کا افتتاح کررہے ہیں،اسے ہم ایک انقلابی قدم نہیں کہہ سکتے کیونکہ یہ ہماری ذمہ داری ہے،آٹزم سینٹر کے پہلے مرحلے میں آؤٹ مریضوں کا علاج کیا جائے گا،تمام صوبوں سے گزارش ہے کہ وہ اپنے اپنے صوبے میں بھی آٹزم سینٹر قائم کریں۔

وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ آٹزم اگر ایک بچے کو ہوتو  اس سے پورا خاندان تباہ ہوجاتا ہے،ایک اندازے کے مطابق اب تک ساڑھے4 لاکھ بچے اس بیماری سے متاثر ہیں ۔انہوں  نے کہا کہ چار پانچ سالوں میں ذہنی مریضوں میں اضافہ ہو رہا ہے،گزشتہ چار پانچ سالوں میں آپ نے فینٹیسی ورلڈ سنا ہوگا جس نے لوگوں کو ڈیپریشن کا شکار کر دیا ہےجس سے لوگوں میں قوت برداشت کم ہو گئی ہے اورپاکستان میں ڈیپریشن تقریباً24 سے 25فیصد تک ہوچکی ہے۔

عبدالقادرپٹیل نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا  کہ صدر پاکستان ایم ٹی آئی فوری سائن کر دیں گے کیونکہ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے  کوئی بھی بل پاس کروانے سے پہلے صدر کو دیا جاتا ہے ۔ انہوں نے  کہا کہ اس بیماری کے شکار بچے کو آپ گھر سے باہر نہیں لے جاسکتے،،خوشی ہے کہ اللہ نے ہمارے ہاتھوں پہلے سینٹر کا اضافہ ہوا، اس سے پہلے آٹزم کی تصدیق نہیں ہوتی تھی۔

 وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل  نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ کا امتحان 13 تاریخ کو ہی ہو گا  کیونکہ ایم ڈی کیٹ پہلے سے ڈیڑھ ماہ  سے تاخیر کا شکار ہے اس میں مزید تاخیر نہیں کریں گے،ایم ڈی کیٹ میں جو بے قاعدگیاں ہوئی ہیں ایف آئی اے اس کی تحقیقات کر رہی ہے  ، امتحان لینے کے لئے تمام صوبوں سے ایک ایک یونیورسٹی کا کہا ہے۔