پاکستان کے ٹیلنٹ نے تعلیم اور انجینئرنگ سمیت ہر شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کو منوایا ہے، ڈاکٹر اختر ملک

4

ملتان،25نومبر(اےپی پی):پنجاب کے وزیر صحت و پرائمری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر اختر ملک این ایف سی آئی ٹی میں پاکستان انجینئرنگ کونسل کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ٹیلنٹ نے تعلیم اور انجینئرنگ سمیت ہر شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کو منوایا ہے، پاکستان کے انجینئرز سمیت دیگر ٹیکنیکل شعبہ جات کے ماہرین نے وسائل کی کمی کے باوجود ملک و قوم کی خدمت میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی۔

صوبائی وزیر ڈاکٹر محمد اختر ملک نے کہا کہ انجینئرز اور دیگر فنی علوم کے ماہرین کو ان کا صحیح مقام نہیں دیا جا سکا کس کے باعث ہمارے پڑھے لکھے ٹیلنٹ نے بیرون ممالک کا رخ کیا اور وہاں بھی اپنی صلاحیتوں کو تسلیم کروایا۔انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کے عظیم سپوت ڈاکٹر قدیر خان نے اپنی خداداد صلاحیتوں کے بل بوتے پر پاکستان کو مسلم امہ کی پہلی عظیم ایٹمی طاقت بنا دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ نشیب و فراز قوموں کی زندگی کا حصہ ہیں لیکن ملی و قومی اپروچ کو درست سمت میں رکھنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ  پاکستان کا نیا تصور انجنیئر سے ہی مل سکتا ہے، 1960ء میں پاکستان سیٹلائیٹ کے حوالے سے چوتھا ملک تھا، ہم نے ملک کو مل کر آگے لے جانا ہے۔پراجیکٹس کو اس طرح فنانس کرنا بہت ہی اچھا عمل ہے، تعلیم اور صحت پر زیادہ سے زیادہ پیسہ لگنا چاہیئے، صحت اور تعلیم کا کسی معاشرے کی تعمیر میں بڑا کردار ہوتا ہے، اگر ہمیں سہولیات اور مواقع دے دیئے جائیں تو ہمیں اور کہیں جانے کی ضرورت نہیں۔

چیئرمین پاکستان انجینئرنگ کونسل انجینئر نجیب ہارون نے کہا کہ پاکستان اعلیٰ کوالیفائیڈ  انجینئرز کے ذریعے ہی ترقی کر سکتا ہے اس کے لیے تدریسی  نصاب کو تبدیل کرنا ہے، ہمیں انجینئرز کی ایسی کھیپ تیار کرنا ہے جب وہ مارکیٹ میں جائیں تو ان کی قدرو قیمت ہو سکے، پراجیکٹ فنڈنگ بھی ایک مسئلہ ہے، ہمیں اپنی محتاجی ختم کرنی ہے، مینوفیکچرنگ سسٹم کو بڑھانا ہے، یہ ملک قیام کے وقت سے آج تک ترقی نہیں کر پایا، اپنے بچوں اور بچیوں کو پروفیشنل ڈگری سے قابل بنانا ہے۔

فائنل ایئر ڈیزائن پراجیکٹ فنانسنگ کی تقریب سے وائس چانسلر این ایف سی آئی ای ٹی ڈاکٹر محمد اختر کالرو، چیئرمین پاکستان انجینئرنگ کونسل،انجینئر محمد نجیب ہارون اور کنوینئر پیک ڈویلپمنٹ کمیٹی انجینئر میر مسعود راشد نے بھی خطاب کیا۔تقریب میں ملتان ۔ جنوبی پنجاب سمیت دیگر شہروں کی یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز نے بھی شرکت کی۔