چترال میں ای سٹیمپ پیپر  کا اجراء کر دیا گیا

6

چترال،03دسمبر(اےپی پی): چترال میں ای سٹیمپ  کا اجراء ہو گیا ہے۔ خیبر پحتون خواہ کے دس دیگر اضلاع میں بھی اس نظام کا اجراء ہوا ہے جس کے تحت کوئی بھی شہری گھر بیٹھ کر موبائل یا کمپیوٹر میں مطلوبہ مالیت کے سٹام پیپر کیلئے رجوع کرسکتا ہے جس کی ادائیگی نیشنل بینک کے کسی بھی برانچ میں چالان کے ذریعے جمع کی جاتی ہے اور بینک آکر اپنا مطلوبہ سٹام پیپر  حاصل کرسکتا ہے۔

لوئیر چترال میں الیکٹرانک سٹام پیپر کا اجراء نیشنل بینک آف پاکستان مین برانچ میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد عرفان نے کیا۔اس موقع پرایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنرعدنان حیدر ملوکی، تحصیلدار امجد، ڈی ایس پی شیر  وزیر، محکمہ مالیات کے اسسٹنٹ ڈائیریکٹر عبد الوہاب خان بورڈ آف ریوینیو، صاحبزادہ محمد شجاع اے ڈی سوفٹ وئیر ای سٹیمپ، تاجر، بینک کا عملہ اور دیگر مہمان بھی موجود تھے۔

ای سٹیمپ کے اجراء کے عراض و مقاصد کے بارے میں بینک منیجر امجد احمد ثانی نے بتایا کہ اس کا بنیادی مقصد  کاغذات اور پراسسنگ  سے متعلق دھوکہ دہی کے طریقوں کو روکنا ہے۔ اسی طرح حکومتی محصولات کی وصولی میں کمی بیشی کے خدشے کو حتم کرنا ہے۔اس کے علاوہ مالیات سے متعلق معلومات اور دستاویزات کو  الیکٹرانک یعنی ڈیجیٹل شکل میں ذحیرہ کرنا اور  تصدیق کے عمل کو آسان بنانے کیلئے ایک مرکزی  ڈیٹا بیس بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب کوئی بھی مرد یا خاتون گھر بیٹھے اس کیلئے اپلائی کرسکتا ہے  اور اب لوگ اپنی ضرورت کے مطابق جتنی مالیت کا سٹیمپ پیپر لینا چاہے اتنا ہی رقم بنک چالان کے ذریعے جمع کرنا پڑتا ہے جبکہ ماضی میں اکثر و بیشتر سٹیمپ ونڈر لوگوں سے زیادہ پیسے وصول کرتے تھے۔

محکمہ مالیات کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عبدلوہاب نے بتایا کہ یہ صوبائی وزیر اعلیٰ کا ایک اچھا اقدام ہے  انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد مینول سٹیمپ کو الیکٹرانک کرنا ہے تاکہ اس میں کسی قسم کی غلطی یا دھوکہ دہی کی گنجائش ہی نہ رہے۔ اس کے مقاصد میں یہ بھی شامل ہے کہ  پچھلی تاریخوں میں اب کوئی بھی سٹیمپ پیپر جاری نہیں ہوگا جس طرح ماضی میں بعض مافیا پرانے تاریخ میں  سٹیمپ پیپر نکال کر اسے جعل سازی کیلئے استعمال کرتے تھے اور اکثر جعلی سند کے ذریعے دوسرے کی زمین پر قبضہ جماتے تھے یا دیگر کوئی جعلی دستاویز بناتے۔اس کے علاوہ اس کے ذریعے اب لوگوں کے درمیان زمین پر تنازعات  ختم ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سسٹم وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر  پنجاب انفارمیشن بورڈ   اور بورڈ آف ریوینیو خیبر پحتون خواہ کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے۔ہم نے صوبے کے دس دیگر اضلاع میں بھی اس کا اجراء کیا ہوا ہے اور چترال گیارہواں ضلع ہے جہاں آج ای سٹیمپ کا اجراء ہوا۔پہلے سٹیمپ پیپر لینے کیلئے چار پانچ دن انتظار کرنا پڑتا بعض اوقات مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہوتا تھا اب کوئی بھی شہری ویب سائٹ سے اس کو لے سکتا ہے۔اب کوئی بھی شحص اپنے موبائل یا کمپیوٹر سے اسے حاصل کرسکتا ہے۔اب اس کا سارا ریکارڈ  کمپیو ٹرائز ہوگا اور محکمہ مالیات کی ویب سائٹ اور انکے ریکارڈ میں بھی دستیاب ہوگا۔

اے ڈی سوفٹ وئیر  ای سٹیمپ صاحبزادہ محمد شجاع نے بتایاکہ اس ای سٹامپ کے اجراء کا بنیادی مقصد عوام کو صاف شفاف طریقے سے الیکٹرانک سٹامپ پیپر جاری کرنا ہے اور عوام کے درمیان جعلی سٹام پیپر کی وجہ سے جو زمین پر تنازعات تھے وہ سب ختم ہوں گے اور اب اس میں دھوکہ دہی اور جعل سازی کی گنجائش نہیں رہے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اب جو ای سٹامپ  جس مقصد کیلئے جاری ہوا ہے وہ کسی اور مقصد کیلئے بھی استعمال نہیں ہوسکے گا۔

حسینہ خانم نے کہا کہ  ای سٹیمپ کی اجراء سے اب ہم خواتین بھی آسانی سے گھر بیٹھ کر سٹیمپ پیپر کیلئے رجوع کرسکتی ہیں اور رش سے بچ کر آسانی سے اسے حاصل کرسکتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس نظام کے تحت اب پردہ دار خواتین گھر بیٹھے  باعزت طریقے سے ضرورت کے مطابق مطولبہ مالیت کے سٹامپ کیلئے  رجوع کرسکتی ہیں۔