گرین لائن سے ریلوے کے ریونیو میں اضافہ ہوگا،خواجہ سعد رفیق

5

لاہور،31جنوری  (اے پی پی):وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ گرین لائن کے چلنے سے ریلوے کے ریونیو میں اضافہ ہوگا۔ روس سے معاملات طے ہونے کے بعد امید کرتے ہیں کہ سستا تیل پاکستان کو ملے گا جس سے  تیل کی قیمتوں میں کمی ہو سکے گی۔ان خیالات کا اظہار  انہوں نے  منگل کے روز ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر ریلوے  نے کہا کہ پاکستان ریلوے اس وقت  مالی بحران کا شکار ہے اور حالیہ تیل کی قیمتوںمیں اضافے سے ریلوے کو مزید جھٹکا  لگا ہے، ہم 7 سے8فیصد کرایوں میں اضافہ پر غور کر رہے ہیں کیونکہ پاکستان ریلوے ساڑھے پانچ ارب کا مزید خسارہ برداشت کرنے کے قابل نہیں ہے۔انہوں  نے کہا  کہ سیلاب کی وجہ سے پہلے ہی ہمارا انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے جس کی وجہ سے ہمارے ادارے میں پنشنر اور تنخواہوں کی ادائیگی میں رکاوٹ آرہی ہے۔انہوں نے مزیدکہا کہ پی آئی اے  اور پاکستان ریلوے کما کر اپنے ملازمین کو تنخواہیں ادا کر تے ہیں، پاکستان ریلوے پانچ شیڈولز میں اپنے ملازمین کو تنخواہیں ادا کرتا ہے جن میں سے تین شیڈولز کی ادائیگی ہو چکی ہے بقیہ کی ادائیگیا ں کل تک ہو جائیں گی۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ گرین لائن ٹرین کو موثر انداز سے دوبارہ شروع کر دیا ہے  اور اس سے ریلوے کے ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ موجودہ دور کا موازنہ عمران خان حکومت سے کرتے ہیں وہ محمد نواز شریف کے گزشتہ چار سالہ دور حکومت سے موازنہ کریں،ہم آئی ایم ایف کو الوداع کہہ چکے تھے مگر عمران خان کی حکومت دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس چلی گئی اور آج حالات سب کے سامنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ  مہنگائی پاکستان کا مسئلہ ہے، موجودہ حکومت  بہتری کے لیے بھر پور اقدامات کر رہی ہے اور روس سے معاملات طے پاجانے کے بعد امید کرتے ہیں کہ پاکستان کو سستا تیل ملے گا جس سے یہاں پر تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہو گی۔

وفاقی وزیر  نے کہا کہ ملک کی بہتری کے لیے ہم سب کو مل کر قربانیاں دینا ہوں گی  اور اپنی عادات میں تبدیلی لانا ہو گی،جب مارکیٹیں رات آٹھ  بجے بند کرنے کا کہا گیا تو اس پر اعتراضات سامنے آئے ،حالانکہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں آٹھ  بجے سے پہلے ہی مارکیٹیں بند ہوجاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ  ایک وقت میں چھ سات قسم کے پاکستان نہیں چل سکتے،ملک کو ترقی کی طرف گامزن کرنا ہے تو ایک ہی پاکستان چلے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ریلوے نے اپنی مالی  مشکلات کی بحالی کے لیے وفاقی حکومت سے بوسٹر  ڈوز کی درخواست کی ہے اور  ریلوے کے آئی ٹی کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی سے بات چیت چل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے اپنی 2600 دکانیں کرائے پر دینے کے لیے ٹینڈرنگ کر رہا ہے۔